کراچی (آن لائن)تاجر برادری نے سندھ حکومت کے جاری کردہ نئے کاروباری اوقات مسترد کردیئے۔تفصیلات کے مطابق کرونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر سندھ حکومت کی جانب سیکاروبار اوقات کار کو محدود کردیا۔ شہر میں دکانیں، مارکیٹیں اور بازار صبح 6 بجے سے رات 8 بجے کھولنے کی اجازت ہوگی، سندھ حکومت کی جانب سے محدود کاروباری اوقاتِ کار پر تاجر برادری سراپا احتجاج ہیں، تاجروں کا کہنا ہے کہ صبح 6 سے شام 8 بجے تک
کاروبار کرنا ممکن نہیں، سندھ حکومت فیصلے پر نظرثانی کرے۔صدر انجمن تاجران کراچی جاوید شمس کا کہنا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کیلئے یہ وقت قابل عمل ہے مگر کپڑا، الیکٹرانک سمیت دیگر اشیاء کی مارکیٹوں کیلئے یہ اوقاتِ کار قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری اوقات کار محدود کرنے سے رمضان کی خریداری متاثر ہوگی۔صدر انجمن تاجران کراچی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کرونا سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے تاجروں کواعتماد میں لے کر نئے کاروباری اوقات ترتیب دیئے جائیں۔۔۔۔۔ کاشتکاروں کا احتجاج، کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کوئٹہ(آئی این پی ) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے ستائے کاشتکاروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زرعی فیڈروں پر بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاشتکاروں کو احتجاج پر مجبور کردیا، بجلی کی عدم فراہمی پر کاشتکاروں نے بلوچستان کی اہم شاہراہوں کو بند کردیا ہے، جس کے باعث کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ احتجاجی کاشتکاروں نے زرعی فیڈرز پر بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کوئٹہ ہائی وے کو کولک پاس کے مقام پربند کردیا ہے، اسی طرح کوئٹہ جیکب آباد ہائی وے کو کولپور کے مقام پر بلاک کیا، کاشتکاروں نے کوئٹہ چمن ہائی وے کو یارو کے مقام پربند کیا۔ اطلاعات کے مطابق مستونگ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لکپاس اور کھڈکوچہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کو پنجپائی اور کردگاپ کیمقام سے مکمل طور پر بند کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سبی سکھر قومی شاہراہ کو کمبیلا کراس سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر شاہراہوں کی بندش کے باعث ملک کے دیگر شہروں سے کوئٹہ جانے والے مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں ان مسافروں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جو کہ گرم موسم کے باعث شاہراں پر شدید
کوفت کا شکار ہیں۔ دوسری جانب احتجاجی کاشتکاروں کا موقف ہے کہ زرعی فیڈرز پر صرف ایک گھنٹے کی بجلی فراہم کی جارہی ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہاہے، فوری طور پر بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہونگے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں