اسلام آباد (پی این آئی)مسلم لیگ نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو فارغ کر کے نیا سیاسی اتحاد بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پی ڈی ایم کے متبادل نئے سیاسی اتحادبنانے کا فیصلہ کر لیا جس میں پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شامل نہیں کیا جائے گا۔
جمعرات کو مسلم لیگ ن کا لندن اور پاکستان کا اہم ویڈیو لنک اجلاس ہو ا، لندن سے قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف نے اجلاس کی صدارت کی۔پاکستان سے سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کی صدارت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلزپارٹی کو مکمل ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ پی ڈی ایم کی باقی 8 جماعتوں سے رابطے بڑھانے اور انہیں ساتھ لے کر چلنے پر اتفاق کیا گیا ۔مطابق مسلم لیگ ن کل سے پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں سے رابطے شروع کرے گی۔ نواز شریف نے فیصلوں کی منظوری دیدی۔اجلاس میں عید کے بعد بھرپور عوامی رابطہ چلانے کا فیصلہ بھی ہوا۔میاں نواز شریف نے عوامی رابطہ مہم کو چلانے کی ذمہ داری میاں جاوید لطیف کو سونپ دی اورہدایت کی کہ پہلے عوام کو متحرک کیا جائے پھر ریلیاں اور جلسے منعقد کریں پھر کامیاب ریلیوں اور عوامی رابطہ مہم پر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ ہوگا۔واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے سینٹ میں اپنے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو قائد حزت اختلاف بنائے جانے کے بعد پی پی اور ن لیگ کے درمیان اختلافات میں شدت آ گئی ہے۔اور اب نواز شریف کے نئے سیاسی اتحاد بنانے کے فیصلے کے بعد یوں لگ رہا ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد برقرار نہیں رہ سکے۔ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے تمام جماعتوں نے فیصلہ کیاتھا کہ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہو گا، تاہم پیپلزپارٹی بیک ڈور چینلز کا استعمال کر کے اپنے امیدوار کو منتخب کروا دیا، جس سے تمام جماعتوں میں اختلافات بڑھ گئے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے بھی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان کسی بات چیت یا صلاح کرانے سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں