کراچی (آئی این پی ) سندھ ہائی کورٹ نے کرونا ویکیسن اسپوٹنک فائیو کی فروخت کی اجازت دے دی جبکہ کیس میں نجی کمپنی نے ڈریپ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔ جمعرات یکم اپریل کو کرونا ویکسین اسپوٹنک فائیو کو ریلیز کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت ڈریپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 31مارچ کو ویکیسن ریلیز کر دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ویکیسن کی ریلیز میں کوئی روکاٹ
ڈالی تھی۔ ویکسین جتنی جلدی لوگوں کو لگ سکتی ہے لگ جائے ایسی صورتحال میں ویکسینیشن روکنا مناسب نہیں ہے۔ فارما کمپنی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیا ویکیسن کی قیمت 8ہزار روپے مقرر ہوگئی تو ہم فروخت کریں یا نہیں کر سکتے۔ ڈریپ وکیل نے کہا کہ جب ویکسین کی امپورٹ کی اجازات دی گئی تھی اس وقت بھی قیمت طے نہیں کی گئی تھی۔ آئندہ ہفتے تک ویکسین کی فروخت سے روک دیں، ہم قیمت طے کر دیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت ویکسسن فروخت کرنے سے نہیں روکے گی۔ آپ کو تو جلدی کرنی چاہیے کرونا کی تیسری لہر آچکی ہے۔ عدالت نے درخواست کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کر دی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں