اسلام آباد ، (آئی این پی ) پاکستان میں تعینات چینی سفیر نونگ رونگ نے کہا ہے کہ چین نے اب تک سی پیک میں 25.4بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اس سے پاکستانیوں کے لئے 75000ملازمتیں پیدا ہوئی ،کسی بھی سی پیک منصوبے سے وبائی بیماری کے دوران کسی پاکستانی کارکن کو نکالا نہیںگیا،پاکستان پہلا ملک ہے جس نے چینی کوویڈ 19ویکسین کا عطیہ حاصل کیا ہے ۔ پاک چین انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام “چین دوست انسٹی ٹیوٹ آف ریشم روڈ” کے
نام سے منعقدہ ایک ویبنار سے پا ک چین سفارتی تعلقات کے 70سال کی یادگاری تقریبات کا آغاز کردیا گیا ، جس میں پاکستان اور چین کے ممتاز مقررین شامل تھے،جنرل اسپیکر برائے جنرل (ر)احسان الحق ، سابق چیئرمین ، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی آف پاکستان ، سینیٹر مشاہد حسین سید ، چیئرمین ، سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی اور پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ ، پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رنگ ، سمیت اہم مقررین کے ایک نمایاں پینل شامل تھا، سفیر شا زوکانگ ، اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکرٹری جنرل اور چین پاکستان دوستی ایسوسی ایشن کے صدر مسعود خالد ، چین میں پاکستان کے سابق سفیر منیر اکرم ، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل نمائندہ ، محترمہ تہمینہ جنجوعہ ، سابق خارجہ سکریٹری پاکستان ، اور محترمہ سلیحہ آغا ، جو یوتھ رہنما چین گئی تھیں،آن لائن ایونٹ کی نظامت پاکستان چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید نے کی۔مزید تفصیلات کے مطابق چینی سفیر نونگ رونگ نے گذشتہ دہائیوں کے دوران چین کی مستقل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ باہمی تعلقات کو باہمی تعاون اور اعلی سطح کے مشوروں اور دوروں کے ذریعے مزید تقویت ملی ہے، انہوں نے کہا کہ چین نے اب تک سی پیک میں 25.4بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے ، جس سے پاکستانیوں کے لئے 75000ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں اور انہوں نے مزید کہا کسی بھی سی پیکمنصوبے سے وبائی بیماری کے دوران کسی پاکستانی کارکن کو نکالا نہیںگیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جس نے چینی کوویڈ 19ویکسین کا عطیہ حاصل کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ دوطرفہ آزاد تجارت کا معاہدہ (ایف ٹی اے)تجارتی خسارے کو کم کرنے اور معاشی تعاون کو گہرا کرنے کی کوشش کرے گا، سفیر نونگ رونگ نے مزید کہا کہ مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی)کا آئندہ اجلاس جو سی پیک کی اعلی جماعت ہے ، سماجی و اقتصادی ترقی ، صنعت اور زراعت پر توجہ دے گا، انہوں نے یہ بھی
کہا کہ چین میں دیہی غربت کے خاتمے سے 100ملین چینیوں کو فائدہ ہوا ہے، چیئرمین فورم جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور سابق ڈی جی ، آئی ایس آئی جنرل (ر)احسان الحق نے سیکیورٹی تعاون کو پاکستان کا ایک اہم بنیادی حصہ قرار دیا،چین سے تعلقات پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دفاعی سازوسامان کا 75-80 چین سے آتا ہے اور چین کی فوجی برآمدات میں 35 پاکستان کا ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ چین کی وشوسنییتا کا ایک ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ موجود ہے اور پاکستان چین تعلقات اب آگے بڑھ چکے ہیں،جغرافیائی سیاست سے جغرافیہ ، معاشرتی معاشی ترقی ، انسانی سلامتی اور نرم طاقت میں آگے بڑھیں گے،اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکرٹری جنرل اور چین پاکستان دوستی ایسوسی ایشن کے صدر سفیر شا ذوقانگ نے کہا کہ چین کے لئے پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک ہے اور انہوں نے کہا کہ آج کل کی دنیا میں پاک چین تعلقات کھلیں گے ، انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان خطے اور دنیا میں استحکام کے لئے اچھا ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے چین کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور قرار دیا اور یہ محور رہے گااور پاکستان چین کی علاقائی سالمیت کا مضبوط محافظ ہے، انہوں نے کہا کہ بحر ہند میں ، وسطی ایشیا میں ، ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں ، پاک چین پالیسیاں مکمل طور پر منسلک ہیں،چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خالد نے کہا کہ چین کا عروج ایک مستحکم حقیقت ہے اور انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ 50سال پہلے ، ‘ثقافتی انقلاب کے دوران چین کی اپنی مشکلات کے باوجود چین نے انمول قوت فراہم کی، فورم کے لئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے صدر ژی جنپنگ کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے بیجنگ میں 2019میں پاکستانی وزیر اعظم کو بتایا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ بین الاقوامی صورتحال کیسے تبدیل ہوتی ہے ، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مستقل طور پر کھڑا رہے گا،سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ عوام سے
عوام تعلقات پاک چین تعلقات کا بنیادی مرکز ہیںاور انہوں نے اپنے پہلے دورہ چین کا حوالہ دیا کالج میں ایک نوجوان نوعمر کی حیثیت سے70کی دہائی کے اوائل میں میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میں نے گذشتہ 5دہائیوں میں چین کے 100دوروں کے دوران چین کی نمایاں تبدیلی دیکھی ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں