معاونین خصوصی و مشیران سرکاری مراعات نہیں لیتے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بیان حلفی طلب کرلیا

لاہور(آئی این پی )چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے وزیراعظم کے16مشیروں اورمعاونینِ خصوصی کی تقرریوں کیخلاف درخواست پر وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو بیان حلفی دینے کی ہدایت کردی۔لاہورہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمدقاسم خان نے مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔سرکاری وکیل نے بتایاکہ اسپیشل سیکرٹری کا بیان حلفی جمع کرا دیا ہے،عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس جواب کی روشنی میں توہرمشیر

ہر کابینہ اجلاس میں بیٹھتا ہے، وفاقی سیکرٹری کابینہ آئندہ سماعت پر بیان حلفی دیں کہ یہ مشیران اور معاونین خصوصی صرف کابینہ میں کسی ایشوپر آتے ہیں اور یہ سرکاری مراعات نہیں لیتے۔ درخواست گزارکا موقف ہے کہ دہری شہریت کے حامل مشیران ریاست کے لیے سیکیورٹی رِسک ہیں اور عبدالرزاق داود،امین اسلم،عشرت حسین، بابراعوان ، شہزاد ارباب، شہزاد اکبر، شہزاد قاسم، ڈاکٹرظفر مرزا، معیدیوسف، زلفی بخاری، ثانیہ نشتر اور شہبازگِل کی تقرریاں غیرآئینی ہیں، ان مشیران اور وزیراعظم کو درخواست کے فیصلے تک کام سے روکا جائے۔عدالت نے وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن اوروزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سے بیان حلفی طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں