اسلام آباد(آن لائن)اندھیر نگری چوپٹ راج، وفاقی نظامت تعلیمات اسلام آباد نے عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کر پر خواتین اساتذہ برہم، دوبارہ سڑکوں پر آنے اور کورٹ میں جانے کی دھمکی دے دی. تفصیلات کے مطابق ایف ڈی ای نے مغائرِ قانون بے دخل ہونے اور پھر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ
اطہر من اللہ کی عدالت سے فوری انصاف ملنے کے بعد تاحال ان خواتین اساتذہ کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا گیا۔ کچھ اساتذہ کی تنخواہ جات تاحال بحال نہ ہو پائی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات اسلام آباد محمد اکرام ملک نے ایک بار پھر اساتذہ کی سروسز کے خلاف دو دو ہاتھ کھیلنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ایسی کمیٹی بنائی گئی ہے جس کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نا اہل اور قانون سے نابلد قرار دیا تھا۔ اعظم گکھڑ پر سروس رولز سے مغایر اپنی اہلیہ کو بھرتی کروانے کا الزام ہے، اسی طرح ڈی ڈی لیگل کی اپنی سروس فائل ہی ایف ڈی ای سے غائب ہے ان پر الزام ہیکہ انہوں نے ملی بھگت سے دو دن میں دو ڈی پی سی بنوائیں اور ڈی ڈی بن گے. اور طرح کنگ آف ایف ڈی ای کہلوانے والے ثاقب شہاب کی پروموشن جعلی ڈگری سے ہوئی اور اس غیر قانونی پروموشن کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے. باوثوق ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر سکولز کو اس کمیٹی سے دور رکھا گیا ہے جس پر ڈائریکٹر سکولز کا کہنا ہے کہ ہمارے کپتان کو جو پسند ہوتے ہیں وہی کمیٹی کے ممبران ہونگے. اساتذہ کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ کمیٹی کسی طور قابل قبول نہیں۔ پروفامے جمع کروانا کوئی مشکل نہ ہے البتہ متذکرہ کمیٹی چیف جسٹس ہائی کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے. ادارے کو تباہی تک لے جانے والے
اور اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو تباہ حال کرنے والے افراد پر مشتمل کمیٹی کسی طور غیر جانبدار نہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایڈیشنل سیکرٹری ڈپٹی سیکرٹری اور دیگران پرمشتمل کمیٹی بنائی جائے بصورت دیگر ہم بھوپور احتجاج کریں گے اور ایف ڈی ای کا گھیراؤ کیا جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں