اسلام آباد (پی این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ایف بی آر کو مارچ 2021 میں 41 فیصد اضافے کے ساتھ 460 ارب روپے کے محصولات جمع کرنے پر مبارکباد دی ہے۔اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ ایف بی آر کو مارچ 2021 میں 41 فیصد اضافے کے ساتھ 460 ارب روپے کے محصولات جمع کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں
۔ انہوںنے کہاکہ رواں مالی سال کے جولائی مارچ عرصہ میں 3 ہزار 380 ارب روپے کے محصولات جمع کیے گئے،یہ گزشتہ مالی سال کے پہلے نو ماہ میں جمع کیے گئے محصولات سے 10 فیصد زیادہ ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے باعث وسیع پیمانے پر معیشت کی بحالی کے یہ اعداد شمار عکاس ہیں۔ ڈالر کی قدر میں کمی کا تسلسل جاری، پاکستان کے بیرونی قرضوں میں کتنی کمی ہوگئی؟ ڈالر مزید کتنا نیچے آئیگا؟ تفصیلات آگئیں کراچی (پی این آئی) ڈالر کی قیمت 145 روپے کی کم ترین سطح تک گر جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی اور پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کو کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں واضح کمی دیکھی گئی جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔انٹر بینک میں ڈالر153.20روپے جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں153.50روپے کی سطح پر آگیا ۔ فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کے روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید154روپے سے گھٹ کر153.10روپے اور قیمت فروخت154.10روپے سے گھٹ کر153.20روپے ہوگئی۔ جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید154.20روپے سے گھٹ کر153.20روپے اور قیمت فروخت154.40روپے سے گھٹ کر153.50روپے ہوگئی ۔بتایا گیا ہے کہ اگست 2020 سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 16 روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ سال کرونا بحران کے دوران ڈالر کی قیمت 169 روپے کی ریکارڈ بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی، تاہم گزشتہ 7 ماہ کے دوران امریکی کرنسی کی قیمت میں مسلسل کمی کی وجہ سے ملکی قرضوں کے حجم میں بھی 1700
ارب روپے سے زائد کی کمی ہو چکی۔ روپے کی قدر میں اضافے اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے حوالے سے چیئرمین فارن ایکسچینج کرنسی ڈیلرز ملک بوستان نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کا سستا ہو جانا بہت اہم ہے، قوی امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔انہوں نے بتایا ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کی تین بڑی وجوہات ہیں، وزیراعظم عمران کی طرف سے جاری کردہ پروگرام ڈیجیٹل روشن پروگرام، ریکارڈ ترسیلات زر کا موصول ہونا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کی طرف سے پاکستان کو قرض پروگرام کی دوسری قسط کا موصول ہونا۔ آئندہ چند ماہ تک پاکستان کو بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے بھی وقت مل گیا ہے، اس ادائیگیوں کے موخر ہونے سے روپیہ مضبوط ہو گا۔ آئندہ دو ماہ کے اندر روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 145 روپے کی سطح پر پہنچ سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں