اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزارت خزانہ میں اہم عہدہ دئیےجانے کا امکان ہے،شوکت ترین حماد اظہر کے ساتھ مشیر خزانہ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق آئندہ 15 سے 20 روز میں شوکت ترین کی بطور مشیر خزانہ تعیناتی کا امکان ہے۔شوکت ترين کومعاون خصوصی
يامشيرخزانہ کا عہدہ دیا جائے گا۔تاہم اس حوالے سے فیصلہ وزیراعظم عمران خان کرینگے۔شوکت ترین نے بطور مشیر خزانہ کام کرنے کی حامی بھر لی ہے۔اہم حکومتی شخصیت نے شوکت ترین سے رابطہ کر کے مشیر خزانہ کے عہدے کی پیشکش کی تھی۔شوکت ترین کوسینیٹ کاالیکشن لڑوانے کی بھی تجویز ہے۔شوکت ترین معاشی ٹیم کےاہم اجلاسوں میں بھی شریک ہورہے ہیں۔واضح رہے کہ شوکت ترین اس سے قبل پیپلزپارٹی کے دور میں تقریبا دو سال کے عرصہ کے لیے وزیرخزانہ رہ چکے ہیں،وہ مختلف بینکوں کے سربراہ بھی رہے چکے ہیں۔سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے نیب کیسز کافیصلہ آنے تک حکومتی معاشی ٹیم کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مجھےپہلےبھی معاشی ٹیم میں شامل ہونےکی پیشکش ہوتی رہی ہیں، جب تک کیسزکافیصلہ نہیں ہوتاحکومتی ٹیم میں شامل نہیں ہوں گا۔ میرےکیسزپرفیصلےآچکےہیں جن پرنیب اپیلیں دائرکرچکا ہے نیب اپیلیں ختم ہونےپرمعاشی ٹیم میں شامل ہونےکا سوچ سکتا ہوں۔واضح رہے کہ ماہر اقتصادایات شوکت ترین کو مشیرخزانہ یا معاون خصوصی خزانہ بنائےجانےکا امکان ہے،تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔شوکت ترین پیپلزپارٹی دور میں بھی وزیرخزانہ رہ چکےہیں اور معیشت کے حوالے سے خاصہ تجربہ رکھتے ہیں۔وہ مختلف بینکوں کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزارت خزانہ میں اہم عہدہ دئیےجانے کا امکان ہے،شوکت ترین حماد اظہر کے ساتھ مشیر خزانہ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں