لاہور (آن لائن)نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کوئٹہ، قلات، خضدار، مستونگ، لسبیلہ میں سیاسی عوامی جلسوں سے خطاب اور لاہور میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبائی حکومتیں سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں اور پنشن میں افراط زر اور
مہنگائی کی شرح کے تناسب سے اضافہ کرے ۔ تنخواہ دار طبقہ کے لیے مہنگائی کے ہوشربا اضافہ کے ساتھ گھر اور خاندان کی باعزت زندگی ناممکن ہوگئی ہے ۔ لاپتہ افراد کے خاندانوں کے دکھ درد کا احساس نہ ہونا سنگ دلی اور انسانی حقوق کا قتل ہے ۔ ریاستی ادارے اور وفاقی حکومت جبری لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کرے ، آئین اور قانون کے مطابق عمل کیا جائے ۔ پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبہ سست روی کاشکارہے ۔ بلوچستان اور گلگت بلتستان کے عوام اور علاقوں میں ترقی کے ساتھ پورے ملک کو یکساں اور انصاف کے ساتھ سی پیک کا حق دیا جائے ۔ نوجوانوں میں بے روزگاری اور ملازمتوں میں بھرتی پر میرٹ کی پامالی نوجوانوں کے لیے دوہرا عذاب بنادیاگیا ہے۔نوجوانوں کو روزگار اور باعزت زندگی دی جائے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ لیاقت باغ راولپنڈی میں سراج الحق کا، کا میاب جلسہ اور کراچی میں حق دو کراچی ریلی بہت کامیاب اور عوامی امنگوں کی ترجمان بن گئی۔ جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی اور خوشحال بنانے کے لیے اسلام اور عوام دشمن نظام کا خاتمہ چاہتی ہے ۔ عوام فوجی آمریتوں اور پی پی پی ، مسلم لیگ کی ناکام حکومتوں کے بعد عمران خان سرکار کی نااہلی اور ناکامی سے بے زار ہو گئے ہیں ۔ انتخابات اور جمہوریت کا اعتماد بحال کرنے کے لیے غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے تمام جمہوری قوتوں کو متحد اور قومی
ڈائیلاگ کرنا ہوگا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی حکمرانوں کو کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دے گی ۔ کشمیریوں پر عمران اور مودی یکطرفہ حل مسلط نہ کریں ۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں حق خود ارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں