اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعلقات استوار کرنے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے۔سعودی عرب نے وزیراعظم عمران خان کو دورے کی دعوت دی ہے جو بہت اہم ڈویلپمنٹ ہے۔کیونکہ اس سے قبل تو محمد بن سلمان نے عمران خان سے بات کرنا بھی بند کی
ہوئی تھی۔جب وہ آئے تھے اور عمران خان خود ڈرائیو کر کے لے گئے تھے تو اس وقت اٹھارہ ملین ڈالر کی کمٹمنٹ دیکھی گئی تھی لیکن اس میں کچھ بھی نہیں ہوا۔ایک ایسا وقت بھی آیا تھا کہ وہ عمران خان کو فون دے کر گئے تھے آپ جب آئیں گے تو مجھ سے ڈائریکٹ بات ہوگی لیکن وہ فون بھی ڈسکنکٹ کر دیا گیا تھا،حال ہی میں دونوں میں کافی ناراضگیاں بھی پائی گئیں۔میرے خیال سے اب اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے عمران خان پر پریشر آیا ہے کہ جو تم نے ترکی کی طرف توجہ دی ہوئی ہے یہ بس کرو ۔پہلے آپ کی توجہ ملائیشیا کی جانب تھی اور پھر آپ کوشش کر رہے تھے کہ ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کروائیں جبکہ سعودی عرب نے آپ کو نہ تو پوچھا اور نہ ہی اس کام کے لیے کہا، لیکن آپ خود ہی شروع ہو گئے ہیں۔یہ بات سعودیوں کو پسند نہیں آرہی ہیں۔اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو کہا کہ آپ جائیں اور سعودی عرب سے تعلقات بحال کریں کیونکہ وہ معاف کرنے والے نہیں ہیں۔نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ اب سعودی عرب کے ساتھ پھر سے تعلقات بہتر ہونے جا رہے ہیں جو کہ بہت اچھی بات ہے اور اب اسی لئے حفیظ شیخ کی بھی ضرورت نہیں رہی۔پاکستان اور بھارت میں بھی برف پگھل رہی ہے جس میں امریکہ ،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا ہے۔لیکن مجھے لگتا ہے کہ عمران خان یہ ڈویلپمنٹ پسند نہیں کریں گے۔لیکن اب انہیں کڑوا گھونٹ بھر کے سعودی عرب کی جانب واپس جانا پڑے گا کیونکہ اسٹبلشمنٹ نے کہا ہے کہ مہنگائی بہت ہے اس لیے آپ سعودی عرب سے تعلقات بحال کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں