عبدالحفیظ شیخ نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، انہیں ہٹانے کی وجہ کارکردگی نہیں بلکہ کیا ہے؟ فردوس عاشق اعوان نے حقیقت بتا دی

لاہور(پی این آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عبدالحفیظ شیخ کو کارکردگی کی وجہ سے نہیں ہائی کورٹ کیس کی وجہ سے ہٹایا گیا،وزیر خزانہ منتخب بھی نہیں تھے اسیلئے سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا، کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم عمران خان کا حق ہے،

سیاست میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں، جو کارکردگی دکھائے گا عہدے پر رہے گا جو ناکام رہا وہ گھر جائے گا۔نجی ٹی وی چینل سےگفتگو کرتےہوئےمعاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان نےکہاکہ عبدالحفیظ شیخ تجربہ کارآدمی ہیں،پاکستان کی ڈوبتی معیشت کو سہارا دیا،پاکستان بینک کرپٹ ہونےجارہاتھا،ملکی معیشت مستحکم کی ہے،اُن کےمخالفین بھی اُن کی تعریف کرتےہیں،وزیر خزانہ کو کارکردگی کی وجہ سے نہیں ہائی کورٹ کیس کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا،وہ منتخب بھی نہیں تھے اسی لئے سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا،حکومت کے پاس ان کی وزارت جاری رکھنے کا کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،عبدالحفیظ شیخ پاکستان سیٹ کے لئے نہیں قوم کو مشکلات سے نکالنے کے لئے آئے تھے، انہیں قانونی چیلنج کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم عمران خان کا حق ہے وہ جسے چاہیے ٹیم میں شامل کریں ، تبدیلیاں ایک معمول کا عمل ہیں۔ سیاست میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں، جو کارکردگی دکھائے گا وہ عہدے پر رہے گا جو ناکام رہا وہ گھر جائے گا۔ حفیظ شیخ نے کس معاملے پر وزیراعظم عمران خان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی؟ ماہر معیشت نے حفیظ شیخ کی چھٹی کرنے کی اصل وجہ بتا دی اسلام آباد (پی این آئی) ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے حفیظ شیخ کو اسٹیٹ بنک ایکٹ کے بارے میں گمراہ کرنے پر ہٹایا،اس کے علاوہ ان کو ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حفیظ شیخ کو وزارت خزانہ کے عہدے سے ہٹایا گیا۔حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کی وجوہات پر گفتگو کرتے ہوئے ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ ہمیں سوچنا چاہیے اس وقت سب سے زیادہ کون سی چیز ہے جس

پر بحث کی جا رہی ہے،اس وقت سب سے زیادہ سٹیٹ بینک ایکٹ زیر بحث ہے،کسی بھی اکنامک ایشو پر اتنا کہرام نہیں دیکھا۔کیونکہ اس ایشو پر وہ لوگ بھی بول رہے ہیں جنہوں نے اکانومی پر پہلے کبھی نہ کچھ لکھا اور نہ بولا تھا۔میرے خیال میں وزیراعظم عمران خان کو یہ سمجھ میں آیا کہ حفیظ شیخ نے اسٹیٹ بینک ایبٹ کے بارے میں ہمیں مس گائیڈ کیا۔کیونکہ جب کابینہ میں اس ایکٹ کو لایا گیا تھا تو حفیظ شیخ نے کابینہ کو 5 سے 7 منٹ تک اس پر بریف کیا اور کہا کہ اگر ہم یہ ایکٹ نہ لائے تو نقصان ہو گا اور یہ کرنا ہی کرنا ہو گاجس پر سب نے ہاں کر دی۔تو میرے خیال سے وزیراعظم عمران خان کو خود بھی احساس ہوگیا ہوگا اور انہیں ذرائع نے بھی اطلاع دی ہوگی کہ یہ کام ٹھیک نہیں ہوا ۔اتنے بڑے ایکٹ کو اس طرح سے پاس نہیں کرنا

چاہیے تھا ،اسی وجہ سے انہوں نے حفیظ شیخ کو ہٹایا کیونکہ عمران خان کو لگا کہ ہمیں مس گائیڈ کیا گیا اس کے علاوہ پیچھے کو ہٹانے کے اور کوئی وجہ نظر نہیں آتے۔واضح رہے کہ کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزیربرائے حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے جس کے بعد حفیظ شیخ وزیر خزانہ کے عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں۔حماد اظہر پی ٹی آئی حکومت کے تیسرے وزیر خزانہ مقرر کیے گئے ہیں۔ جبکہ ندیم بابر کو معاون خصوصی پٹرولیم کے عہدے سے ہٹا کر تابش گوہر کو معاون خصوصی بنا دیا گیا ہے۔ حماداظہر کی جانب سےدو مرتبہ بجٹ پیش کرنےکےپیش نظرانہیں وزیرخزانہ بنایاجارہا ہے۔وزیراعظم عمران خان حماد اظہر کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں