وزیر اعلی بلوچستان نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے سرکاری ملازمین کے دھرنے کو پی ڈی ایم طرز کا سیاسی جلسہ قرار دیدیا

کوئٹہ(آن لائن)وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے سرکاری ملازمین کے دھرنے کو پی ڈی ایم طرز پر سیاسی جلسہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تنخواہیں بڑھائی گئی تو حکومت بلوچستان کو سالانہ 15 ارب روپے اضافی دینا ہوگاملازمین اپنا احتجاج ختم کرے اور بہتر انداز میں معاملات پر بات چیت کرے

سرکاری ملازمین ہوتے ہوئے سٹیج پر اس طرح کا ماحول پر گز قبول نہیں ہے اس تمام تر صورت حال کی ذمہ داری منتظمین پر عائد ہوگی،قانون کو ہاتھ میں لیکر اس طریقے سے معاملات کو خراب کرنا لوگوں کو اشتعال میں ڈالنا اور بدمزگی کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔ جام کمال خان نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ ہمیشہ ملازمتوں پر سرکاری ملازمین کی عدم دستیابی پر شکایت کرتے ہیں اگر ہر بلوچستانی خوش ہے کہ اساتذہ، ڈاکٹر اور دیگر ملازمین کس طرح اچھی عوامی خدمت کر رہے ہیں۔ پھر میرے پاس نہیں ہوگا ہچکچاہٹ اور وہ کام کریں جس کی ضرورت ہے۔اگر بلوچستان کے عوام سرکاری ملازمین کی کارکردگی پر خوش ہیں تو پھر یہ ہماری حکومت کی کامیابی ہے۔ اور اگر وہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے تو پھر ہم سب کو صوبے کے عوام کے لیے بہتر چیز پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ان تمام لوگوں نے جو مطالبہ کیا ہے اس سے حکومت بلوچستان کو سالانہ 15 ارب روپے اضافی دینا ہوگا۔دو لاکھ ملازمین اور ہر سال اس میں پھر اضافہ بھی اس کا مطلب اضافے کے بارے میں نہیں بلکہ کسی مسئلے کو حل کرنے کے عمل، تفہیم اور انداز کے بارے میں ہے۔ حکومتیں اس طرح کام نہیں کرتی ہیں اور کل ہر شخص ہر معاملے کے لئے سڑکیں بند کر رہا ہوگا۔

وزیر اعلی بلوچستان نے ملازمین کے دھرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے یہ ایک مطالبہ اور سرکاری احتجاج نہیں لگ رہا بلکہ پی ڈی ایم کے طرز کا ایک سیاسی جلسہ ہے جو کسی طریقے سے قابل قبول نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لیکر اس طریقے سے معاملات کو خراب کرنا لوگوں کو اشتعال میں ڈالنا اور بدمزگی کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے صوبائی حکومت نے ملازمین کے مسائل ہمیشہ سنے اور حل کئے ہیں۔ لیکن اس طریقے کا ماحول بنانے کی اجازت نہیں دیں گے اس ماحول سے نہ صرف لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے بلکہ ہسپتال، دفاتر اور دیگر معمالات تک لوگوں کی رسائی نہیں ہے۔ ملازمین اپنا احتجاج ختم کرے اور بہتر انداز میں معاملات پر بات چیت کرے سرکاری ملازمین ہوتے ہوئے سٹیج پر اس طرح کا ماحول پر گز قبول نہیں ہے اس تمام تر صورت حال کی ذمہ داری منتظمین پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بات کلیئر کرو وفاق نے اپنے وفاقی ملازمین کے تنخواہیں بڑھائی ہیں صوبائی ملازمین مختلف ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں