اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے نجی تعلیمی اداروں کو31مارچ کا مجوزہ لانگ مارچ ملتوی کرنے کی درخواست کردی ہے جبکہ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے ملک بھر کی تنظیمات سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیاہے ۔لانگ مارچ سے متعلق
منگل کوباقاعدہ پریس کانفرنس میں حتمی اعلان کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف نجی شعبہ تعلیم کے لانگ مارچ کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آبادحمزہ شفقات نے نجی تعلیمی اداروں کے قائدین کو مزاکرات کے لیے بلا یا تھا جس پر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین کی قیادت میں وفد نے ڈپٹی کمشنر سے مزاکرات کیے۔ڈی سی آفس میں ہونے والے ان مزاکرات میں سیکرٹری جنرل محمد اشرف ہراج،نائب صدرملک دین محمد اعوان،صوبہ پنجاب کے صدرراجہ الیاس کیانی،راولپنڈی کے ڈویڑنل صدرعرفان مظفرکیانی اور ضلعی صدر ملک حفیظ الرحمن و دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر نجی تعلیمی اداروں نے فوری طورپر لانگ مارچ ملتوی کرنے سے انکار کردیااور ملک بھر کی ایسوسی ایشنز سے مشاورت کا وقت مانگ لیاہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ مزاکرات بہترین ماحول میں ہوئے ہیں اور نجی تعلیمی اداروں کے مسائل پیش کیے ہیں جنہیں حمزہ شفقات نے این سی اوسی میں رکھنے کا وعدہ کیاہے۔لانگ مارچ کا فیصلہ اصولوں کی بنیاد پر کیا تھا اور اس کو جاری رکھنے یاملتوی کرنے کا فیصلہ ملک بھرکی تنظیمات کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد کریں گے۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں کی بندش سے تعلیمی و معاشی مسائل بڑھ رہے ہیں،
ہم چاہتے ہیں کہ حکومت درمیانی راستہ نکالنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ کورونا وبا کو سیریس سمجھتے ہیں تاہم ایس او پیز کے مطابق عمل کرنا زیادہ سود مند ہوگا۔انہوں نے کہاکہ باہمی مشاورت کے بعد( آج) منگل کو دن دو بجے ایسوسی ایشن کے مرکزی دفترمیں پریس کانفرنس کے ذریعے لانگ مارچ کا حتمی اعلان کیا جائے گا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں