لاہور(پی این آئی)پنجاب حکومت کی جانب سے ریسٹورنٹس میں آوٹ ڈور ان ڈور ڈائننگ اور شادیوں کی تقریبات پر پابندیاں عائد کردی گی ہیں۔ریسٹورنٹس مالکان اور لاہور میرج ہالز ایسوسی ایشن کے عہدیدران نے پابندیوں کو مزید مفلوک الحالی سے تعبیر کیا ہے، کہتے 3 ملین سے زائد افراد متاثر ہونگے ۔تفصیلات کے
مطابق پنجاب حکومت نے کورونا کے کیسز کی بڑھتی شرح کے پیش نظر یکم اپریل سے 11 اپریل تک شادیوں کی تقریبات اور ریسٹورنٹس میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کردی ہے ریسٹورنٹس مالکان ایسوسی ایشن کے چیرمین عامر رفیق قریشی کہتے ہیں ڈیڑھ ملین افراد اس پابندی سے براہ راست متاثر ہوں گے۔لاکھوں افراد اور ان کے خاندان اس پابندی کی زد میں آگے ہیں اگر حکومت نے ریسٹورنٹس بند ہی کرنے ہیں تو پھر لاکھوں افراد کی کفالت بھی کرے ۔پنجاب حکومت کی جانب سے ان ڈور اور آؤٹ ڈور شادی کے ایونٹس پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ،11 اپریل تک پارکس اور کہیں بھی آؤٹ ڈور شادیوں کی تقریبات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔لاہور میرج ہالز اونرد ایسوسی ایشن کے صدر محمد اشفاق اشرف کہتے ہیں اس پابندی سے 2 ملین سے زائد افراد کا روزگار چھن گیا ہے،انہوں نے کہا کہ پہلی اور دوسری لہر کے دوران لاک ڈاؤن ہونے سے شادی ہالز مالکان پہلے ہی کروڑوں روپے کے نادہندگان ہیں۔شادی ہالز اور ریسٹورنٹس مالکان کا کہناتھا کہ حکومت لاک ڈاؤن کے دوران ان شعبوں کو ریلیف دینے کا اعلان کرے۔واضح رہے کہ این سی او سی کے اجلاس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اسد عمر کا کہناتھا کہ پنجاب حکومت این سی او سی کی ہدایت پر مکمل عمل کر رہی ہے ۔، صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید تشویش ناک ہو گئی ہے ، گجرات اور گوجرانوالہ کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ان کا کہناتھا کہ صوبے بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیاہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں