اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی حکومت کی جانب سے 2 نئی وزارتیں قائم کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کر فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے 2 نئی وزارتیں قائم کر کے تحریک انصاف کے 2 رہنماوں کو پہلی مرتبہ وزارت
سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم کے فیصلے کے تحت وزارت اطلاعات و نشریات کو الگ کر کے 2 نئے وزیر مملکت تعینات کیے جائیں گے۔ یہ وزارتیں سینیٹر فیصل جاوید خان اور رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب کو ملنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ حفیظ شیخ سے وزیر خزانہ کو عہدہ واپس لیا جا رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے مشیر خزانہ کو عہدہ چھوڑنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔ ندیم بابر سے عہدہ واپس لیے جانے کے بعد کابینہ میں تبدیلیوں کے حوالے سے یہ وزیراعظم عمران خان کا دوسرا بڑا فیصلہ ہے۔ذرائع کے مطابق حماد اظہر ملک کے نئے وزیر خزانہ ہوں گے۔ وزیراعظم حماد اظہر کی کارکردگی سے خوش ہیں اسی لیے انہیں وزیر خزانہ بنانت کا فیصلہ کیا گیا۔جبکہ وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا امکان ہے۔ جبکہ سینیٹر شبلی فراز کو وزارت پٹرولیم دی جاسکتی ہے اور وزارت اطلاعات ایک بار پھر فواد چوہدری کو دیے جانے سے متعلق مشاورت کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور بلوچستان عوامی پارٹی(بی اے پی) کوبھی نمائندگی دینے پر مشاورت کی گئی ہے۔وفاقی کابینہ میں ردو بدل کا حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ وفاقی کابینہ میں تبدیل کے حوالے سے چند دن پہلے بھی اہم خبر سامنے آئی تھی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ وفاقی کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل کا امکان ہے،
وزیراعظم عمران خان نے بعض وزراءکے قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جب کہ کابینہ میں نئے چہروں کی شمولیت بھی متوقع ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ایک اہم وفاقی وزیر نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر کہا تھا کہ وزیر اعظم کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ پارٹی حلقوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔وزیر نے انکشاف کیا کہ کابینہ میں وہی لوگ رہیں گے جو کارکردگی دکھائیں گے، وزیر اعظم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ وزرا کو کسی عذر پیش کیے بغیر کارکردگی دکھانا ہوگی۔وزیراعظم عمران خان چند وزرا کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں، اسی وجہ سے وہ کابینہ میں نئے چہروں کو لانا چاہ رہے ہیں، جبکہ چند اہم وزارتوں کو شفل کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں