اسلام آباد (پی این آئی) جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ غلط تھا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں نظام مصطفی سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیراہتمام نظریہ پاکستان میں نظام مصطفی کنویکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں سربراہ عام لوگ اتحاد پارٹی جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ
الدین احمد سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔جسٹس وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری سیاسی جنگ جس میں پی ڈی ایم اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے۔دراصل یہ ایک بیرونی قوتوں کا منصوبہ ہے۔ایک دوسرے کے مفادات کو حاصل کرنے کے لئے ملک پر داؤ پر لگا دیا گیا ہے لیکن ملک کی سرحدیں مضبوط ہاتھوں میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی نظام کو تبدیل کرنے کے لئے اہل قیادت کی ضرورت ہے۔میری زندگی کا غلط فیصلہ تھا جب میں نے پی ٹی آئی کو جوائن کیا۔عمران خان بھی عوام اور ملک کے وفادار نہیں البتہ وہ بھارت کو کمزور کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔قبل ازیں سٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے کہا کہ چھوٹی بستیوں کی ریگولرائزایشن ہونی چاہیئے۔ جبکہ واگزاری ضروری ہو تو مکینوں کو پہلے متبادل جگہیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تناظر میں زر اور زمین کی اہمیت مسلمہ ہے۔ حکومتیں خواہ وہ مرکزی ہوں یا صوبائی سب سے پہلے تو اپنی زمینیں بلاضابطہ میز کے نیچے ہونے والی ڈیلز کے ذریعے کوڑیوں کے مول منظور نظر افراد کو درحقیقت عطیہ کردیتی ہیں۔مثال کے طور پر آپ کراچی سے براستہ سٴْپر ہائی وے حیدرآباد کیلئے نکلیئے تو آپ کے دائیں بائیں بڑے بڑے قطعوں پر قبضہ گیروں کے احاطے نظر آئیں گے۔اور اگر اپنی زمین نہ ہو تو وفاقی حکومت کی طرح سے ساحل سندھ کے دو جزیرے کسی طرح سے ہتھیانے کی تگ ودو بمع آرڈی ننس سازی کوئی ڈھکی چھپی کہانی نہیں۔ تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ ناجائز قبضے خواہ سابقہ حکومتوں کے زیر نگرانی ہوئے ہوں یا حالیہ حکومتوں کی مجرمانہ غفلتوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آئے ہوں ان کی واگزاری ایک بڑا منفعت بخش مشغلہ بن چکا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں