کراچی(آئی این پی ) ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر مولانا تنویرالحق تھانوی نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے عمران خان کو کرپشن سے پاک رکھا،، عمران خان ایک قدم اٹھائیں گے ہم دو تین قدم بڑھائیں گے، پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے میں پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔ تفصیلات کے مطابق
ی پی ٹی آئی کے رہنماوں کے وفد نے ایم کیوایم کے سابق سینیٹر مولانا تنویرالحق تھانوی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان اور دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا تنویر الحق تھانوی نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔مولانا تنویر الحق تھانوی کا کہنا تھا کہ اللہ نے عمران خان کو کرپشن سے پاک رکھا، اور سب سے بڑی بات کہ انہوں نے اقوامِ متحدہ میں ناموسِ رسالت کے لئے آواز اٹھائی، عمران خان ایک قدم اٹھائیں گے ہم دو تین قدم بڑھائیں گے، پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے میں پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔ واضح رہے کہ مولانا تنویر الحق ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر رہ چکے ہیں، انہوں نے 2018 میں لیگی رہنما مشاہد حسن کے ساتھ ملاقات کے بعد مسلم لیگ (ن)میں شمولیت اختیار کرلی تھی، اور کہا تھا کہ ایم کیو ایم سے اختلاف کی وجہ سے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار نہیں کی بلکہ قومی سطح پر سیاست کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔۔۔۔ ہمیں طعنہ دیں گے تو ہم بھی جواب دینگے ، بہت ساری چیزیں ہیں جو ہم نہیں کہہ سکتے ،پیپلز پارٹی کے لیڈربھی چپ نہ رہ سکے اسلام آباد (آئی این پی)پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء چوہدری منظور نے کہا کہ ہمیں لہجوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے ،ہمیں طعنہ دیں گے تو ہم بھی جواب دینگے ،بہت ساری چیزیں
ہیں جو ہم نہیں کہہ سکتے ،مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں ، یہی پی ڈی ایم کا مسئلہ ہے ،فیصلوں میں توازن رکھا جانا چاہیے ،رانا مقبول نے آصف زرداری کی زبان کاٹی لیکن مسلم لیگ (ن) انہیں بھی ٹکٹ دیا ، ہم نہیں بولے ۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء چوہدری منظور نے کہا کہ ہمیں لہجوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے ۔ بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے کہ ہم کہہ کیا رہے ہیں ۔ ایسے لہجے میں بات کی جائے گی تو جواب بھی ملے گا ۔ ہم نے پہلے بھی صبر کا مظاہرہ کیا اب بھی صبر کر رہے ہیں ۔ ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ کوئی وعدہ خلافی نہیں کی۔ احسن اقبال اور مریم نواز کی کانفرنس مناسب نہیں تھی ۔ دلاور خان اگر (ن) لیگ کے ساتھ ہوں تو محب وطن کسی اور کے ساتھ ہوں تو غدار ایسا دوہرا معیار نہیں چلے گا ،بہت ساری چیزیں ہیں جو ہم نہیں کہہ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں مسئلہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان ایک دوسرے کی سپورٹ کرتے ہیں ۔فیصلوں میں توازن رکھا جائے پی ڈی ایم کو یہ سمجھناہوگا ۔ مسلم لیگ (ن) سے اعظم نذیر تارڈ کا نام اپوزیشن لیڈر کے دینے پر مسئلہ شروع ہوا ۔ مسلم لیگ (ن) کو رانا مقبول کو بھی ٹکٹ دیا اس میں کیا خوبی تھی سوائے اس کے کہ اس نے آصف علی زداری کی زبان کاٹی ۔ مسلم لیگ (ن) کو پتا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کے نام پر تماشا ہوگا ۔ ہم نے انہیں تجویز دی لیکن یہ نہیں مانے (ن) لیگ اگر ہمیں طعنہ دی گی تو ہم بھی جواب دینگے ۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں