فیصل آباد(آئی این پی)پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات معمولی ہیں،جلدڈیڈ لاک ختم ہوگا،ہمیں استعفے دینے پرنہیں بلکہ اسکے وقت پراعتراض ہے، پنجاب میں آسانی سے عدم اعتمادلاسکتے ہیں، پنجاب میں30ایم پی ایزاپنی حکومت کیخلاف ہیں۔جمعہ کوفیصل آباد میں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ن لیگ کیساتھ صرف استعفوں کے معاملے پراختلاف ہے ہمیں استعفے دینے پرنہیں بلکہ اسکے وقت پراعتراض ہے، ن لیگ عدم اعتمادکے بجائے ڈائریکٹ استعفے چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آسانی سے عدم اعتمادلاسکتے ہیں، سینیٹ الیکشن میں حکومت بری طرح بے نقاب ہوئی، پنجاب میں30ایم پی ایزاپنی حکومت کیخلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی پی نے فیصلہ کیاتھا ذوالفقاربھٹوکی برسی پنڈی میں منائیں گے، راولپنڈی میں جلسے کا فیصلہ بلاول بھٹو خود کریں گے ہماری خواہش تھی 4 اپریل کو بڑا اجتماع کریں جو صورتحال نظر آرہی ہے کچھ تعطل نظر آرہا ہے ۔پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ ہم اس حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے متحد ہیں، ملک میں لاقانونیت ،مہنگائی عروج پر ہے یہ حکومت بجلی بلوں میں10فیصدٹیکس لگانے لگی ہے اب اس حکومت کا جانا بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔ 26مارچ کو’’ رینٹل مارچ‘‘ ہوسکا، نہ نیب کے خلاف ’’عورت مارچ ‘‘البتہ سینٹ میں پی ڈی ایم ’’کوئیک مارچ‘‘ ہوگئی ہے، حافظ حسین احمد کی پھلجھڑیاسلام آباد( آئی این پی ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف اور آصف زرداری کی چپقلش کی وجہ سے اب پی ڈی ایم میں’’رواداری‘‘ نہیں رہی، 26مارچ کو نہ’’ رینٹل مارچ‘‘ ہوسکا اور نہ نیب کے خلاف ’’عورت
مارچ ‘‘ البتہ سینٹ میں پی ڈی ایم ’’کوئیک مارچ‘‘ ہوگئی ہے۔وہ جمعہ کے روزکوئٹہ سے اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پرمولانا احمد شیرانی ، مولوی محمد رمضان ، مولوی عبدالکریم ، ظفر حسین بلوچ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد پی ڈی ایم اتحاد کی بوسیدہ گدڑی کوشش کے باوجود چھلنی ہوتی جارہی ہے اس سلسلے میں پی ڈی ایم کے سربراہ کی رفوگری بھی کارگر ثابت نہیں ہورہی ،انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ جے یو آئی (ایف) نے مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑکو ووٹ نہ دیکر ایم ایم اے کی یاد تازہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا یا سینٹ میں ڈپٹی چیئرمین کی شکست کا بدلہ مسلم لیگ ن سے لیا کیوں کہ سینٹ کی شکست کا بدلہ سینٹ میں ہی لیا جاسکتا ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی یہ بات سچ ثابت ہوئی کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے بارے میں ’’نیوٹرل‘‘ ہے،انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی حالت اس وقت انتہائی قابل رحم ہے البتہ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں کاش وہ اپنے مخلصین کے مشوروں پر عمل پیرا ہوتے اب بھی وقت ہے کہ مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے بجائے جمعیت علماء اسلام پاکستان میں آجائیں، حافظ حسین احمد نے کہا کہ اب عوام خصوصاً جے یو آئی ( ایف) کے کارکنوں کو معلوم ہوچکا ہے کہ جن خدشات کا اظہار پارٹی کے اجلاسوں میں گذشتہ ڈھائی سال سے
جو بانی ارکان کرتے رہے ہیں نہ صرف ان کو نظر اندازکیااور اداروں کے فیصلوں سے انحراف کیا گیا بلکہ ان مخلص ترین شخصیات کو اسٹیبلشمنٹ اور یہودی لابی کا ایجنٹ قرار دیکر ان کے لیے گڑھا کھودنے کی کوشش کی گئی اس کا انجام اب سب کے سامنے ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں