اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کرانے والی پاکستان پیپلز پارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ چار روز قبل اعظم نذیر تارڑ کو بھی صادق سنجرانی کا فون آیا تھا اور کہا گیا
کہ اگر دو چار لوگ کم ہیں تو وہ حاضر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کی سیاست کا جنازہ نکال دیا ہے،پتہ نہیں پیپلز پارٹی سے غلطی کس نے کروائی۔پیپلز پارٹی اور یوسف رضا گیلانی نے غلط فیصلہ کیا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ اور اپوزیشن لیڈر سلیکٹڈ ہیں۔یہ ساری گیم صادق سنجرانی نے مینج کرکے دی ہے،انہوں نے اس میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔پیپلزپارٹی نے خود کو نقصان پہنچایا ہے۔ہم اس معاملے کو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے اجلاس میں لے کر جائیں گے۔سیاست میں یہ سب آصف زرداری کے سامنے بچے ہیں، یوسف رضا گیلانی کے اپوزیشن لیڈر بننے پر پیپلزپارٹی رہنما میدان میں آگئے لاہور(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سیاست میں یہ سب آصف زرداری کے سامنے بچے ہیں، آصف زرداری جب ٹارگٹ سیٹ کرتا ہے تو پورا کرتا ہے، یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیتا ہوا ہے، پیپلزپارٹی اگر چیئرمین سینیٹ کا عہدہ چھوڑ دیتی ہے تو بڑی قربانی ہوگی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی سیاست میں یہ سب آصف زرداری کے سامنے بچے ہیں، آصف زرداری کو ٹارگٹ دیا گیا کہ فاروق لغاری کیلئے ووٹ لینے ہیں، اس کو ٹارگٹ ملا خود اپنے لیے ووٹ لینے ہیں، انہوں نے ووٹ لیے۔ہر کوئی آصف زرداری کیخلاف تھا پھر بھی وہ صدر پاکستان بنے۔ یوسف رضا گیلانی اگر چیئرمین سینیٹ کا عہدہ چھوڑ دیتی ہے تو بڑی قربانی ہوگی،کیونکہ یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیتا ہوا ہے، چیئرمین سینیٹ کا مسئلہ کورٹ میں کچھ
عرصے کیلئے لٹکا رہے گا، اگر دوتین ماہ میں کچھ نہ کہا گیا اور سنجرانی نے کام کرنا شروع کردیا تو اس کا مطلب چیئرمین سینیٹ قبول کرلیا۔نیب نے پیشی کو ملتوی کرکے بڑا فیصلہ کیا ہے، نیب سے غلطی ہوئی کہ 11اگست کو نیب پر پتھر پھینکے گئے، اس وقت سے نیب نے کچھ نہیں کیا، 11اگست سے لے کر آج تک نیب نے کچھ نہیں کیا، نیب کو چاہیے تھا کہ ایکشن لیتا لیکن نیب نے ایکشن نہیں لیا، یہ کوتاہی ہے۔ نیب نے جب مریم نواز کو گرفتار کرنا ہوا تو موقع ڈھونڈے گے جب کوئی جتھہ ان کے ساتھ نہ ہو۔ پیمرا نیب سے متعلق تجزیوں اورتبصروں پرقانونی طور پر پابندی نہیں لگا سکتی۔نیب پر اگر تنقید نہیں کریں گے تو یہ بڑا خوفناک ادارہ بن جائے گا۔ واضح رہے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر ڈکلیئر کردیا۔ سینیٹر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نےایوان بالا میں قائد حزب اختلاف بننے کیلئے 30 سینیٹرز کے حمایتی دستخطوں کے ساتھ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو درخواست جمع کروائی تھی، جس کے بعد اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔ یوسف رضا گیلانی کو 21 پیپلز پارٹی، 2 اے این پی، ایک جماعت اسلامی نے ووٹ دیا، سابق فاٹا کے 2 ارکان، دلاور خان کے آزاد گروپ کے 4 ممبران کی حمایت بھی حاصل ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں