مفاہمت اور اسلامی طریقہ کارکےمطابق تنازعات کا حل قطر کی قومی پالیسی کا بنیادی جزو ہیں، قطری سفیر

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں قطری سفیر شیخ سعود بن عبدالرحمان التھانی نے کہاہے کہ مفاہمت ، ثالثی اور اسلامی تعلیمات کے مطابق تنازعات کا حل قطر کی قومی پالیسی کا بنیادی جزو ہیں۔ معاشی خوشحالی اور انسانی وسائل خاص کر تعلیم اور امن کے لیے سرمایہ کاری قطری ایجنڈا ہے ، ان اقدامات نے قطر کی امنگوں

اور عالمی اہداف میں توازن پیدا کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر سرکاری تنظیم سینٹر فار پیس ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز، (سی پی ڈی آر) کے ایگزیکٹیو ڈٓائریکٹر ارشاد محمود کی قیادت میں ایک وفد کیساتھ ملاقات میں کیا۔ شیخ سعود بن عبدالرحمان التھانی نے وفد کو افغانستان ، لبنان ، شام اور سوڈان میں تنازعات کے حل اور امن عمل میں قطر کے کردار کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ قطری سفیر نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے کہاکہ خطے میں پاکستان کی خصوصی حیثیت نے پاکستان کو اہم ملک بنا دیاہے۔ خطے کی ایک بڑی فوجی طاقت ہونے کے باوجود پاکستان نے افغان تنازع کے حل میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے افغان مصالحتی عمل آگے بڑھ رہا ہے۔ اس موقع پر وفد میں شامل سابق وزیر حکومت آزادکشمیر فرزانہ یعقوب نے بین الاقوامی سفارتکاری میں قطر کی صلاحیتوں کی تعریف کی اور کہاکہ ایساطریقہ کار بنایا جائے کہ پاکستانی ادارے بھی قطر کی ان مہارتوں سے سیکھ سکیں۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی عائشہ چوہدری نے پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں قطر کی سرمایہ کاری پر دوست ملک کے سفیر کا شکریہ ادا کیا۔ قطر نے پاکستان میں 13 لاکھ بچوں کے لیے تعلیمی پروگرام کا ا علان کیاہے جنھیں ملک بھر کے 189 اسکولوں میں دا خل کیا جائے گا اور ان کے تمام اخراجات قطری

حکومت برداشت کرے گی۔ اس موقع پر ایگزیکٹیو ڈٓائریکٹر سی پی ڈی آر ارشاد محمود نے خطے سمیت عالمی امن کے لیے پاکستان کی نئی پالیسی پر روشنی ڈالی اور کہاکہ قطر کی کامیاب خارجہ پالیسی پاکستان کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنی ہے اور ورلڈ مسلم کمیونٹی کے رکن کی حیثیت سے دونوں ممالک مشترکہ سوچ کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ قطری سفیر نے سی پی ڈی آر کی کاوشوں کو سراہاتے ہوئے کہاکہ قطر کی ملکی خود مختاری کا تحفظ اور دوسری ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی نے عالمی برادری کیساتھ ہم آہنگی پیداکی ہے۔ انہوں ا س بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ اسلامی دنیا کا اہم ملک ہونے کے ناطے پاکستان نے بروقت بدلتے ہوئے عالمی حالات کا ادراک کیا جس کے پاکستان اور خطے کے لیے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں