لاہور(پی این آئی) پنجاب حکومت نے 10 سرکاری اداروں کو تنخواہوں میں اضافے کی فہرست سے نکال دیا، حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 اضافے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن پنجاب پولیس، ڈاکٹرز، انجینئرز ، عدلیہ ، ڈسٹرکٹ جوڈیشری، اینٹی کرپشن، لاہورہائیکورٹ اسٹیبلشمنٹ، اسپیشل ایجوکیشن اور پنجاب
جیل خانہ جات اور سیکرٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق وفاق کی طرز پر پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں25 فیصد اضافے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بجٹ سے پہلے تنخواہوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ تاہم کمیٹی تنخواہیں بڑھانے سے متعلق جلد سفارشات پیش کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے10 اداروں کے ہزاروں ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافہ نہیں کیا جائے گا، ان 10 اداروں کو تنخواہیں بڑھانے والے ملازمین کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ان اداروں میں پنجاب پولیس، ڈاکٹرز، انجینئرز ، عدلیہ ، ڈسٹرکٹ جوڈیشری، اینٹی کرپشن، لاہورہائیکورٹ اسٹیبلشمنٹ، اسپیشل ایجوکیشن اور پنجاب جیل خانہ جات اور سیکرٹریٹ شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان دس محکموں اور اداروں کے ملازمین پہلے ہی اضافی تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔ اس لیے ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جناب مہنگائی کے دور میں پنجاب پولیس کے اہلکاروں میں اس فیصلے سے مشکلات بڑھ گئی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت پولیس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کررہی ہے؟ ہماری فلاح و بہبود کیلئے سرکاری سطح پر کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا، پولیس کیلئے تعلیم وصحت اور سفری سہولیات بھی فراہم کی گئیں۔آئی جی پنجاب پولیس سے اپیل ہے کہ پولیس اہلکاروں کی آواز بلند کریں تاکہ مہنگائی کی مشکلات بھی کچھ کمی ہوسکے۔ پنجاب حکومت نے 10 سرکاری اداروں کو تنخواہوں میں اضافے کی فہرست سے نکال دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں