سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کون ہوگا؟ کس کا پلڑا بھاری ہے؟ پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں ٹھن گئی

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک اور ممکنہ شکست کا خدشہ پیدا ہوگیا۔سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوارنے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکے لیے مطلوبہ ارکان کی حمایت حاصل کرلی ، کیوں کہ اس ضمن میں اپوزیشن ارکان میں

سے 26 سینیٹرز نے مسلم لیگ ن کے امیدوارسینیٹر اعظم نذیرتارڑ کی حمایت کے لیے لکھ کردینے کے لیے بھی آمادگی ظاہر کردی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ن لیگی امیدوار کی حمایت کرنے والے سینیٹرز میں 17 کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے ، جب کہ 5 سینیٹرز جے یو آئی ف ، 2 نیشنل پارٹی ، 2 پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹرز اور بی اين پی کے 2 سينيٹرز بھی ن لیگی امیدوار کی حمایت کرنے والوں میں شامل ہيں۔ذرائع کے مطابق پاکستان ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کو ان کے اپنے سینیٹرزکےعلاوہ صرف اے این پی کی ہی حمایت حاصل ہوسکی ہےجو کہ ناکافی ہے کیوں کہ سینیٹ میں اپوزيشن ليڈر بننے کسی بھی امیدوار کو کے لیے 26 ووٹ درکارہوتے ہيں۔دوسری طرف چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جے یو آئی ایف کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے کی پیشکش کر دی ،اس بات کا دعویٰ سینئر صحافی ثمر عباس کی جانب سے کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں لڑائی چل رہی ہے وہاں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جمیعت علماء اسلام ف کو اپوزیشن لیڈر عہدہ دینے کی پیشکش کی ہے ، آپ عبدالغفور حیدری کو اپوزیشن لیڈر بنانے میں اتفاق رائے پیدا کریں اور میری جتنی سپورٹ ہوسکی وہ میں دوں گا ،آپ بس پی ڈی ایم کے الائنس کے اندر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک اور ممکنہ شکست کا خدشہ پیدا ہوگیا۔سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوارنے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکے لیے مطلوبہ ارکان کی حمایت حاصل کرلی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں