لاہور (آن لائن)تاجر رہنما و ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس وانڈسٹری ، وائس چیئرمین فرایا شہباز اسلم نے کابینہ کمیٹی میں پاور ڈویژن کی سمری کی منظور ی پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے مطابق حکومت نے گردشی قرضوں میں اضافہ ختم کرنے کیلئے بجلی صارفین پر مزید ایک ہزار60
ارب (10کھرب60ارب) روپے کا بوجھ ڈالنے کا منصوبہ تیار کرلیاجس کے مطابق سوا دو سال میں فی یونٹ بجلی4روپے 60پیسے مزید مہنگی کی جائے گی بجلی مہنگی ہونے سے زیادہ بوجھ صنعتی شعبہ پر پڑھے گا جس سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور ملک میں جاری مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے فائونڈ ر چیئرمین عدنان بٹ،ارشد بیگ،تنویر احمد،حقیق احمد،شاہد بیگ اور دیگر صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے گیس صارفین پر105ارب کا اضافی بوجھ ڈالنے اور سوئی نادرن گیس کی طرف سے گیس97فیصد تک مہنگی کرنے اور فی یونٹ گیس پر857روپے40پیسے اضافہ کی سفارشات کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوئی گیس پاکستان کے قدرتی ذرائع سے حاصل ہورہی ہے اس لیے اس پر اضافہ بلاجواز ہوگا ۔ شہباز اسلم نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے قرضے حاصل کرنے کیلئے ان کی شرائط پر عمل پیرا ہوتے ہوئے عوام کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے اور بجلی گیس مہنگی کرکے عوام پر مزید بوجھ پر بوجھ ڈال رہی ہے۔گردشی قرضے بجلی بلوں اور بجلی بلوں سے موصول شدہ ٹیکسوں کی وصولی سے اداکیے جائیں عوام پر بوجھ ظالمانہ فیصلہ ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں