لاہور ( پی این آئی) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مالیاتی دھوکہ دہی ، غیر قانونی تجارت اور منی لانڈرنگ میں ملوث شوگر مافیا کو بے نقاب کردیا،سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ایف آئی اے کے مطابق چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے چینی کی قیمتوں میں مستقل اضافے کے ذمہ داران، شریف
گروپ، ترین گروپ ،الائنس گروپ،المعیز تھل گروپ اور حمزہ گروپ ثابت ہوئے ہیں اور اس بات کا ثبوت تحقیقات کے دوران ان سیل فونز اور لیپ ٹاپس سے ملے ہیں جو اس کرپٹ مافیا کے زیر استعمال ہیں ۔ایف آئی اے ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ شوگر مافیا سٹہ بازی کے ذریعے ایک سال میں 110 بلین روپے کما کر چینی کی قیمتوں میں 70 سے 90 روپے اضافہ کی وجہ بنا اور اور اس جوئے سے حاصل کئے گئے غیر قانونی روپوں کو جعلی اور خفیہ اکاؤنٹس میں جمع کیا ۔ایف آئی اے کے مطابق شوگر گروپ ، ترین گروپ، الائنس گروپ ، المعیز تھل گروپ اور حمزہ گروپ سمیت چینی پیدا کرنے والے تقریبا تمام بڑے گروپ جوئے میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ ایف آئی اے کو 32 سیل فون اور لیپ ٹاپ سے ان کے کرپٹ طریقوں کے بارے میں شواہد ملے ہیں۔ یہ انکشاف بھی ہوا کہ شوگر مافیا رمضان کے مہینے میں اسی طرز کے کاروباری سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے کی بھی سازش کرے گا۔ایف آئی اے نے شوگر جوئے مافیا کے ممتاز ممبروں کے کھاتوں کی چھان بین اور جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اور پھر اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمات کے اندراج کے بعد انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ اس مقصد کے لئے ایف آئی اے لاہور نے 20 ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کی نگرانی میں شوگر
مافیا کے خلاف کریک ڈان شروع کریں گی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں