اسلام آباد (پی این آئی) منتخب ایوانوں سے استعفے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی طرف سے معذرت کے بعد پی ڈی ایم میں معاملات بگڑتے چلے جا رہے ہیں۔ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے معاملے پر اختلاف کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنما کھل کر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سیکریٹری
جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ دو رہنما پوری پی ڈی ایم پر اپنا فیصلہ مسلط نہیں کرسکتے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ ہم ایسی خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے جس پر آئی ایس پی آر کو بیان جاری کرنا پڑے۔اسی حوالے سے ن لیگ بھی پیچھے نہیں رہی اور اس کے رہنماؤں نے بھی پیپلز پارٹی کو ٹارگٹ کرنا شرع کر دیا ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کی بی ٹیم بننا بھی چاہا تو عمران خان ایسا نہیں ہونے دیں گے۔اس سے پہلے پی ڈی ایم کی جماعتوں میں استعفوں کے معاملے پر اختلافات کے بعد 26 مارچ سے شروع ہونے والا لانگ مارچ ملتوی کردیا گیا ہے۔۔۔۔۔سندھ نے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کی مخالفت کر دی، کیوں؟کراچی (پی این آئی) کورونا کی تیسری لہر کی شدت کے باعث ملک بھر میں تعلیمی ادارے بندرکھنے یا کھولنے سے متعلق وزرائے تعلیم کا اجلاس آج ہو گا۔اس اجلاس سےقبل سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے تمام تعلیمی اداروں سے متعلق ایک ہی فیصلہ کرنے کی مخالفت کر دی ہے۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ ان کی رائے میں ایسے تعلیمی ادارے جہاں کورونا کیسز کم ہیں انہیں کھلا رکھا جائے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسعید غنی نےکہا کہ سندھ میں کل تک کورونا کی شرح 3 فیصد سے کم ہے اور تعلیمی اداروں
میں کورونا کی شرح 2.8 فیصد ہے۔ان کا کہنا تھاکہ آج این سی او سی کی میٹنگ ہوگی اور اس میں ڈیٹا شیئر کریں گے اور ان کی رائے ہوگی کہ جن تعلیمی اداروں میں کورونا کیسزکم ہیں انہیں کھلارکھا جائے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں