حیدرآباد(پی این آئی)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے کے تحت جو بھی فیصلے کئے جائیں گے وہ مشاورت کے ساتھ ہوں گے،استعفوں کو ہم اپنے آخری آپشن ایٹم بم کے طور پر استعمال کریں گے جو اس نا اہل سلیکٹڈ حکومت کو ختم کر دے گا، وفاقی حکومت صوبوں
کو ان کے جائز حقوق دے تاکہ وہ اپنے صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا سکیں، کورونا کی تیسری لہر کے دوران سخت احتیاط کی ضرورت ہے، مشکل صورتحال میں سخت فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔ حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دوں گا کیونکہ ہم پی ڈی ایم میں اتحادی ہیں،ہم پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، ہمیں اس بات پر اعتراض تھا کہ کہیں کہیں پی ڈی ایم نے بلا مشاورت فیصلے کئے، پی ڈی ایم کے حالیہ اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے فیصلہ کرنا تھا ،اس اجلاس کے دوران اچانک استعفوں کی بات کرنا نامناسب تھی کیونکہ کوئی بھی ایسا فیصلہ کرنے سے پہلے پی پی اپنی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس کر کے کارکنوں کو اعتماد میں لیا ہے کہ استعفوں کو ہم اپنے آخری آپشن ایٹم بم کی طرح استعمال کریں گے جو اس نا اہل سلیکٹڈ حکومت کو ختم کر دے گا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے حوالے سے ہم نے مکمل تیاری کر لی تھی، پی ڈی ایم کے تحت جو بھی فیصلے کیے جائیں گے وہ مشاورت کے ساتھ کیے جائیں گے، اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ کراچی میں ایم این اے فیصل واؤڈاکے استعفیٰ کے بعد خالی سیٹ پر پی پی اپنا امیدوار کھڑا کرے گی تاہم یہ کوشش ہوگی کہ پی ڈی ایم کا مشترکہ امیدوار آئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کو مریم نواز کے نیب طلب میں کرنے کے حوالے سے پی پی کی قیادت جو فیصلہ کرے گی اس پر پوری پارٹی اتفاق کرے گی، پی پی کبھی بھی چور دروازے سے اقتدار میں داخل نہیں ہوئی اور نہ ہی کبھی آئے گی اور پی پی پی عوام کی مقبول جماعت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں