اسلام آباد (پی این آئی) این سی اوسی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ این سی اوسی کے فیصلے 11 اپریل تک نافذالعمل ہوگا، 7 اپریل کو این سی اوسی صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے گی، تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کیلئے 24 مارچ کو اجلاس ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی
زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا کیسز کی تعداد اور شرح اموات کا جائزہ لیا گیا، این سی اوسی نے کورونا وباء کے پھیلاؤ کی صورتحال سنگین قرار دیتے ہوئے وسیع پیمانے پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اجلاس میں ملک بھرمیں کورونا کی موجودہ صورتحال پرگہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔این سی اوسی نے ہائی رسک شہروں میں نقل وحمل محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔این سی اوسی نے ہرقسم کی انڈورڈائننگ پرپابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ رات 10بجے تک صرف آوٹ ڈورڈائننگ کی اجازت ہوگی۔ 8 فیصد شرح سے زائد والے شہروں اور اضلاع میں مزید سختی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔8 شرح سے کم شہروں میں پہلے سے نافذ پابندیوں پر عمل برقرار رہےگا۔ کورونا کی خلاف ورزی پر سزاؤں کی تشہیر کی جائے گی۔ تفریحی پارکس بند، جبکہ جوگنگ ٹریک پر ایس اوپیز کی پابندی کرنا ہوگی۔ تمام ثقافتی، مذہبی، سینماء ہالز میں اجتماعات کی پابندی عائد ہوگی۔ ہوٹلز ریسٹورانٹ سے کھانا پارسل لے جانے کی اجازت ہوگی۔ تمام کمرشل سرگرمیاں رات8 بجے بند کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، ہفتے میں دو روز کاروبار مکمل طور پر بند کیا جائےگا۔ہفتہ وار2 دنوں کی چھٹی کا تعین صوبوں کی صوابدید پر ہوگا۔شادی کی تقریب 2 گھنٹے جاری رکھنے کی اجازت ہوگی، شادی کی تقریب میں صرف 300 افراد شامل ہوسکیں گے۔ کاروباری سرگرمیوں پر پابندیوں کا فیصلہ صوبے خود کریں گے۔ این سی اوسی کے فیصلے 11 اپریل تک نافذالعمل ہوگا۔ جبکہ این سی اوسی 7 اپریل کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے گی۔ تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کیلئے 24 مارچ کو اجلاس ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں