پیسہ جتنا چاہئے میں دوں گا، حکومت مخالف لانگ مارچ کیلئے پی ڈی ایم کو کس نے پیشکش کردی؟ تہلکہ خیز خبر آگئی

لاہور (پی این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری کے پیغام کے ساتھ مسلم لیگ ن کی

نائب صدر مریم نواز سے ملاقات کی اور کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر پاکستان پیپلز پارٹی کی مرضی کا ہونا چاہیے۔ اس پر مریم نواز نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانا چاہتی ہے تو لانگ مارچ اور استعفوں کے معاملے پر ہمارا ساتھ دے۔ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے بھی گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کی کوشش کی جس پر نواز شریف نے کہا کہ ’ مولانا صاحب ہر بات ہم نہیں مانیں گے ، کچھ ہماری بھی مانی جائیں۔‘مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کو لانگ مارچ کے معاملے پر مل کر چلنے کی پیشکش کی اور کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے۔ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں لانگ مارچ کے فنڈز سے متعلق بھی بات ہوئی جس کی ذمہ داری سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اٹھالی۔ملاقات میں اتفاق ہوا کہ لانگ مارچ میں مہنگائی کے ایشو کو ساتھ لے کر چلا جائے گا۔ حکومت کیخلاف لانگ مارچ کب ہو گا؟ مولانا فضل الرحمٰن نے تاریخ بھی دیدی اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے عوام میں جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، لانگ مارچ رمضان کے بعد ہونے کی امید ہے۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ میرے آصف زرداری ، میاں نوازشریف سمیت سب سے رابطے ہیں ، پیپلزپارٹی نے اپنی سی ایسی کا اجلاس بلالیا ہے جس کے بعد مثبت جواب کی امید ہے ، تجویز ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے استعفے دیے جائیں ، دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کی تجویز ہے ، سندھ اسمبلی سے سب سے آخر میں مستعفی ہونے کی تجویز ہے۔پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ طے ہے ہمارے پاس احتجاجی تحریک کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ، کیوں کہ اگر اگر صرف ایوانوں میں لڑنا ہے تو پھر پی ڈی ایم کیوں بنائی؟ پی ڈی ایم کا اتحاد توڑنے کی سازشیں ہورہی ہیں لیکن ہم بچے نہیں ہیں ، ہمیں اللہ نےعقل دی ہے ، اپنا نفع نقصان نہ سمجھ سکیں تو ہمیں سیاست کرنے کا حق نہیں ہے۔دوسری طرف حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین

سابق صدر آصف علی زرداری نے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے مزید وقت مانگ لیا ، میڈیا ذرائع کے مطابق سابق صدر نے پی ڈی ایم سربراہ سے رابطے میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلالیا ہے ، اس ضمن میں اہم اجلاس 4 اپریل کو پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر ہونے والے جلسے کے فوری بعد ہوگا ، جہاں اسمبلیوں سے استعفوں کا معاملہ ایک بار پھر رکھا جائے گا ، کیوں کہ ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے علیحدگی نہیں چاہتے اس لیے کوئی درمیانی راستہ بھی نکالا جاسکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سے پارٹی سی ای سی کا اجلاس جلد بلانے کا تقاضہ کیا ، جس کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ بھٹو شہید کی برسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں اس لیے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس فوری بلانا مشکل ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں