پشاور(پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے پہلے مرحلے میں قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا عندیہ دے دیا، دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں اور آخر میں سندھ اسمبلی سے استعفے دیے جائیں گے۔ صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد توڑنے کی سازشیں
ہورہی ہیں لیکن ہم بچے نہیں۔اللہ نےعقل دی ہوئی ہے، ہم اپنا نفع نقصان نہ سمجھ سکیں تو ہمیں سیاست کرنے کا حق نہیں۔ میرے آصف زرداری اور میاں نوازشریف سمیت سب اتحادیوں سے رابطے ہیں۔پیپلزپارٹی سے مثبت جواب کی امید ہے پیپلزپارٹی نے استعفوں کے فیصلے کیلئے اپنی سی ای سی کا اجلاس بلا لیا ہے۔ ہماری تجویز ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے استعفے دیے جائیں۔دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں سے اور سندھ اسمبلی سے سب سے آخر میں مستعفی ہوسکتے ہیں۔ضروری نہیں ہم ایک ہی لمحے میں سارا فیصلہ کریں، استعفے مختلف اوقات میں دیے جاسکتے ہیں اس کا مقصد دوسری جماعتوں کو جگہ دینے کیلئے ہے، ایسا نہیں ہے کہ پی ڈی ایم کی ساکھ متاثر ہوگئی ہے، یہ وقتی امتحان ہے، پی ڈی ایم اس سے نکل جائے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طے ہے ہمارے پاس احتجاجی تحریک کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ اگر صرف ایوانوں میں لڑنا ہے تو پھر پی ڈی ایم کیوں بنائی؟ ہم نے عوام میں جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔رمضان المبارک کے بعد لانگ مارچ ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کیساتھ ہمارے معاملات مذاکرات کے اصول پر آگے بڑھنے چاہییں۔ جنگ کا نہ ہندوستان کو کوئی فائدہ ہوسکتا ہے نہ ہمیں کوئی فائدہ ہوگا، نقصانات کے امکانات زیادہ ہیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ جنگ لڑیں، جنگ کا کوئی فائدہ نہیں۔ میرے خیال سے کشمیر سے متعلق اس حکومت میں جو ہوا ہےاس کی تلافی مجھے ممکن نظر نہیں آتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں