اسلام آباد(آئی این پی) وزیراعظم نے وفاقی وزیرا سد عمر کو اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے متعلق امور کو دیکھنے کی ذمہ داری سونپ دی تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم عمران خان سے ایم کیوایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی،وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد
عمر، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ موجود تھے، ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ملاقات کرنے والے وفد میں وفاقی وزرا بیرسٹر فروغ نسیم، سید امین الحق اور سینیٹر فیصل سبزواری شامل تھے، وزیراعظم عمران خان سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی ملاقات میں مطالبہ کیا گیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کو رہا کیا جائے اور درج مقدمات واپس لیے جائیں، ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے بند دفاتر کھولے جائیں اور یونیورسٹی قائم کی جائے، وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے مطالبات کو سننے کے بعد پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کو ہدایت کی کہ وہ ایم کیو ایم سے متعلق امور کو دیکھیں۔۔۔۔ شبلی فراز کی چھٹی، نیا وزیر اطلاعات کون ہو گا؟ وزیراعظم نے نومنتخب سینیٹرز کو کابینہ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کر لیا اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم کابینہ میں نئے چہروں کو لانے کے خواہشمند، وزارت اطلاعات میں تبدیلی کا امکان، سینیٹر فیصل جاوید کو بھی کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آئندہ چند روز میں وفاقی کابینہ میں ردو بدل کا فیصلہ کر لیا، ممبران کے قلمدان بھی تبدیل ہونے کا امکان ہے۔بیرسٹر علی ظفر، فیصل واوڈا کو وفاقی کابینہ میں شامل کیے
جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کابینہ میں نئے چہروں کو شامل کرنے کے خواہشمند ہیں۔وزیراعظم وزارت اطلاعات میں تبدیلی کے خواہمشند ہیں جب کہ سینیٹر فیصل جاوید کو بھی کابینہ کا حصہ بنانا چاہئیے تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان وزراء کی کارکردگی پرکابینہ میں ردوبدل کریں گے اور نو منتخب سینیٹرز کوبھی کو وفاقی کابینہ میں شامل کیےجانے کا امکان ہے۔وزیر اعظم عمران خان کئی اہم وزرا کی کارکردگی سے خوش نہیں، اس لئے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ کابینہ میں صرف وہی رہیں گے جو ڈیلیور کرسکیں گے، ایک اہم وفاقی وزیر نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر کہاکہ وزیر اعظم کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ پارٹی حلقوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے، وزیر اعظم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ وزراء کو کسی عذر پیش کیے بغیر کارکردگی دکھانا ہوگی۔ڈیلیور اورکارکردگی ہی وہ چیزیں ہیں جس میں وزیر اعظم دلچسپی لیتے ہیں کیونکہ وہ کسی بھی وجہ سے منصوبوں کی تکمیل میں غیرمعمولی تاخیر کے بعد بہانے سننے کو اچھا نہیں سمجھتے۔ذرائع کے مطابق کابینہ کے ساتھ ساتھ بیوروکریسی میں بھی تبادلوں کی تیاری کی جا رہی ہے۔زرائع کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب، وفاق سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری اطلاعات کی تبدیلیوں کا امکان ہے۔وزیراعظم کابینہ میں نئے چہروں کو لانے کے خواہشمند، وزارت اطلاعات میں
تبدیلی کا امکان، سینیٹر فیصل جاوید کو بھی کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں