این اے 75ڈسکہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن)کی پوزیشن مضبوط قرار دیدی گئی، تین سروے کمپنیوں نے حیران کن نتائج جاری کر دیئے

ڈسکہ (پی این آئی) مختلف سروے نتائج کے مطاق ڈسکہ میں مسلم لیگ ن کی پوزیشن مضبوط۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں شیڈول ضمنی الیکشن سے قبل ملک کی 3 سب سے بڑی ریسرچ کمپنیوں نے حلقے کی عوام کی رائے پر مبنی سروے کے نتائج جاری کیے ہیں۔ گیلپ پاکستان، پلس کنسلٹنٹ

اور آئی پی ایس او ایس نامی اداروں کی جانب سے حلقے کی عوام سے جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ وہ اگلے ماہ شیڈول ضمنی الیکشن کے دوران کس سیاسی جماعت کو ووٹ دینا پسند کریں گے۔ان سرویز کے دوران حلقے کے سینکڑوں افراد سے رائے طلب کی گئی۔ پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں حلقے کے 52 فیصد افراد نے مسلم لیگ ن جبکہ 40 فیصد افراد نے تحریک انصاف کو ووٹ دینے کا کہا۔ آئی پی ایس او کے سروے میں 45 فیصد لوگوں نے مسلم لیگ ن اور 27 فیصد نے تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ سنایا۔جبکہ گیلپ پاکستان کے سروے میں جب حلقے کی عوام سے سوال کیا گیا کہ 10 اپریل کو شیڈول ضمنی الیکشن کے دوران وہ کس سیاسی جماعت کو ووٹ دیں گے، تو اس سوال کے جواب میں حلقے کی 36 فیصد عوام نے کہا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کو ووٹ دیں گے، جبکہ 32 فیصد عوام پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کی حامی نظر آئی۔سروے کے دوران 4 فیصد لوگوں نے تحریک لبیک کو بھی ووٹ دینے کی حامی بھری۔ملک کی 3 بڑی ریسرچ کمپنیز کے سروے نتائج کو دیکھتے ہوئے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ضمنی الیکشن کے دوران دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہو گا۔ یہاں واضح رہے کہ این اے 75 ڈسکہ میں گزشتہ ماہ ہوئے ضمنی الیکشن کے دوران پیش آئے بدامنی اور دھاندلی کے واقعات کے بعد الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کے انعقاد کا حکم دیا تھا۔الیکشن کمیشن نے ابتدائی فیصلے میں 18 مارچ کو دوبارہ ضمنی الیکشن کے انعقاد کا حکم دیا تھا، تاہم بعد ازاں الیکشن کمیشن نے حلقے میں ضمنی الیکشن کا شیڈول تبدیل کرتے ہوئے 10 اپریل کو الیکشن کروانے کا اعلان کیا۔ جبکہ اب محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن

کمیشن سے ڈسکہ میں کشیدہ حالات کے باعث رمضان کے بعد دوبارہ انتخابات کی درخواست کی ہے ۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط سامنے آیا ہے جس کے متن میں کہا گیا کہ ڈسکہ این اے 75 میں تاحال کشیدگی برقرار ہے، عوام میں پایا جانے والا خوف دوبارہ انتخابات کا ٹرن آئوٹ متاثر کرسکتا ہے۔خط کے متن میں تحریر ہے کہ سیاسی جماعتوں کے باہر سے لائے گئے مسلح افراد دوبارہ پولنگ میں متحرک ہوسکتے ہیں، ڈسکہ میں نئی انتظامیہ کو پرامن انتخابات کرانے کیلئے وقت درکار ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کا خط میں کہنا ہے کہ ڈسکہ میں حالات معمول پر لانے میں وقت لگے گا، لہذا ضمنی انتخابات رمضان کے بعد کرائے جائیں۔واضح رہے کہ ڈسکہ این اے 75 میں پولنگ کے دوران پر تشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق 8 زخمی ہوئے تھے۔الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق ڈسکہ سے قومی اسمبلی نشست پر ضمنی انتخاب 10 اپریل کو ہوگا۔

close