کون کون سا شہر ضلع بنے گا؟ تفصیل جانیئے، بڑے صوبے میں مزید 6 نئے اضلاع بنائے جانے کی تیاریاں مکمل

ٹنڈوالہیار ( آن لائن) سندھ میں مزید 6 نئے اضلاع بنائے جانے کی تیاریاں مکمل نئے چھ اضلاع میں میہڑ، کھپرو، ماتلی، حاکم آباد، شہدادپور اور چھاچھرو کو ضلع کا درجہ دینے کا امکان، 6نئے اضلاع کے بعد 7 شہروں کو تحصیل کا درجہ دینے کا بھی امکان ہیں جس کے لئے کاغذی کاروائی مکمل کرلی گئی ھے ،یکم

اپریل کے بعد ایک سیاسی جلسے میں اعلان متوقع، مصدقہ ذرائع کے مطابق سندھ کے مزید 6نئے اضلاع بنائے جانے کی تیاریاں مکمل ھو چکی ہیں اور کاغذی کاروائیاں بھی مکمل کی جا چکی ہیں اس ضمن میں معلوم ھوا ھے کہ ضلع دادو کو توڈ کر میہڑ کو ضلع بنایا جائے گا جب کہ نیا بننے والا ضلع میہڑ، رادھن، سیتا، گاجی کھاوڑ اور میہڑ تحصیل پر مشتمل ہوگا ذرائع کے مطابق ضلع سانگھڑ کو توڑ کر کھپرو اور شہدادپور کو ضلع کا درجہ دیا جائے گااور ضلع کھپرو جام نواز علی، کھاہی اور کھپرو تحصیل پر مشتمل ہوگا جب کہ ضلع شہدادپور ٹنڈوآدم، شاہ پور چاکر اور شہدادپور تحصیل پر مشتمل ہوگا اور ضلع حاکم آباد نیوسعیدآباد اور بینظیر آباد سمیت سرھاڑی تحصیل پر مشتمل ہوگا جب کہ ضلع چھاچھرو ننگرپارکر، چھاچھرو اور تڑ مبارک تحصیل پر مشتمل ہوگا،واضح رھے کہ بدین کی تحصیل ماتلی اور سانگھڑ کی تحصیل کھپرو اور شہداد میں شہریوں کی جانب سے کئی سالوں سے مذکورہ تحصیل کو ضلع کا درجہ دئیے جانے کے حوالے سے تحریک بھی جاری ھے جب کہ ذرائع کے مطابق سندھ کے مزید چھ نئے اضلاع بنانے کے لئے تمام تر کاروائی بھی مکمل کر لی گئی ھے اور یکم اپریل کے بعد باقاعدہ سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی

کی جانب سے ایک بڑے سیاسی جلسے میں یہ اعلان متوقع ھے۔۔۔۔ چئیرمین سینیٹ کا متنازعہ الیکشن، چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو بڑا مشورہ دیدیا کراچی (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے ہمراہ مزارقائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ جب پہلی بار2018ء میں چیئرمین سینیٹ بنا اس وقت بھی مزار قائد پر حاضری دی تھی قوم کو اس عظیم لیڈر سے متعلق بتانا ہے کہ یہ وہ شخصیت تھیں جن کی وجہ سے پاکستان بنا، آنے والی نسلوں کو قائد اعظم کی جدوجہد سے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا، پہلے بھی سینیٹ کو منصفانہ چلایا، اب بھی کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، ہم مسائل سنتے ہیں اور حل کرتے ہیں۔پریزائڈنگ آفیسر نے الیکشن نتائج پر اپنی رولنگ دے دی ہے اس لیے اب میرا بات کرنا نہیں بنتا، اپوزیشن جو چاہے کرے ان کا حق ہے، لیکن سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں

ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ یہ بات غلط ہے، اگر میں نے کوئی وعدہ کیا ہوتا تو وہ ضرور پورا کرتا، آزاد حیثیت میں سینیٹر بنا تھا اب پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرچکا ہوں۔زرداری صاحب نے2018 میں میری سپورٹ کی،اب عمران خان نے مہربانی کی اور دوبارہ نامزد کیا۔ واضح رہے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی شکست کے بعد الیکشن نتائج بالخصوص مسترد ووٹوں کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں