اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ہم اب تک ن لیگ کے ایجنڈا میں استعمال ہوتے رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جب بے نظیر بھٹو کے ساتھ لانگ مارچ کیا تو استفعیٰ نہیں دیا تھا۔2009ء میں ہونے والے لانگ مارچ میں جب وزیراعظم نے ججوں کی بحالی کا اعلان کیا تھا تو
سارے اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔سندھ میں پی پی کی حکومت کو پی ڈی ایم کی حکومت سمجھا جائے۔کل الیکشن لڑا اور آج استعفے دے دیں یہ کوئی اچھی رائے نہیں۔پہلی بار آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کے ایجنڈے کی بات کی اب تو نواز شریف اور مریم نواز ہی ایجنڈا طے کر رہی تھیں۔نوازشریف نے ایجنڈا سیٹ کیا اور ہم ساتھ چل پڑے، ہم سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ کو سب کو اعتماد میں لے کر چلنا ہو گا۔ہم ن لیگ کے ایجنڈے میں استعمال ہوتے رہے۔ن لیگ والے ایک طرف سے سابق گورنر محمد زبیر کے ذریعے سفارتکاری کرتے ہیں تو دوسری طرف سخت لائن بھی اختیار کرتے ہیں۔مجھے یقین نہیں آتا کہ میاں جاوید لطیف نے جو بات کی وہ خود سے کی ہو گی۔جب کہ مسلم لیگ (ن )کے رہنما محمد زبیر نے پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ حکومت نہیں چھوڑے گی۔ایک انٹرویو میں مسلم لیگ (ن )کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں پیپلزپارٹی نے نواز شریف کی واپسی کی بات کی ہے، ان کی واپسی کی بات دوسری بار کی گئی، بلاول جب مریم سے ملنے لاہور آئے تھے اس وقت بھی یہی کہا گیا تھا۔ محمد زبیر نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس سے مایوسی ہوئی ہے، آصف زرداری نے کہا میاں صاحب واپس آجائیں ہم استعفے دیں گے تاہم پیپلزپارٹی نے حکومت نہیں چھوڑنی ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اس وقت واپس نہیں آنا چاہیے، انصاف کے تقاضے پورے ہونے تک انہیں واپس نہیں آنا چاہیے۔محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف کیس میں مس کنڈکٹ پر جج کو نکال دیا ججمنٹ وہی ہے، اچھا فیصلہ آئے گا تو بالکل قبول کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں