پشاور(پی این آئی) خیبر پختونخوا حکومت نے پنشن کی واجبات میں اضافہ کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں تین سال اضافے کا فیصلہ واپس لے لیااور عمر کی حد 60 سال کردی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا ،جس میں
سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی 63سال کی بجائے عمر 60 سال کرنے کی منظوری دے دی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران خان بنگش نے میڈیا کو کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں تمام بھرتیاں صوبائی ٹیسٹنگ ایجنسی این ٹی ایس کے ذریعے کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کو ایک ماہ کے اندر اندر نئے زون قائم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ حکومت ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی سہولت کے لئے پنشن اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے پنشن کی واجبات میں اضافہ کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں تین سال اضافے کا فیصلہ واپس لے لیااور عمر کی حد 60 سال کردی۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی 63سال کی بجائے عمر 60 سال کرنے کی منظوری دے دی۔بعد ازاں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران خان بنگش نے میڈیا کو کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں تمام بھرتیاں صوبائی ٹیسٹنگ ایجنسی این ٹی ایس کے ذریعے کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کو ایک ماہ کے اندر اندر نئے زون قائم کرنے کی ہدایت کی۔وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ حکومت ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی سہولت کے لئے پنشن اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔خیال رہے سرکاری ملازمین 60 سال کی عمر میں ریٹائر ہوجاتے ہیں لیکن خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے بڑھا کر 63سال کردی تھی۔بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے ریٹائرمنٹ کی عمر 63سال کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں