صوبائی حکومت ہاتھ سے نکلنے کا خوف، پیپلزپارٹی کو ایک اورآپشن دیدی گئی

لاہور(پی این آئی) پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کو پہلے مرحلے میں قومی اسمبلی سے استعفے دینے کی آپشن دے دی، مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو آپشن دی کہ پی ڈی ایم پہلے قومی اسمبلی اور بعد میں صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہوسکتی ہے، اس طرح پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت بھی

بچ جائے گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پیپلزپارٹی کو آپشن دی گئی ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی میں اور دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔اس سے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بھی برقرار رہ سکتی ہے۔ لیکن حتمی فیصلہ پیپلزپارٹی کو کرنا ہے کہ وہ پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ چلنا چاہتی ہے یا پھر اپنی علیحدہ حکمت عملی پر چلنا چاہتی ہے۔ہماری خواہش ہوگی ہم سب ملکر اس جدوجہد کو آگے بڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ 9 جماعتوں کا خیال ہے کہ لانگ مارچ تب موثر ہوگا جب استعفے دیے جائیں گے۔ جب تک دھاندلی سے قائم نظام پر استعفوں سے کاری ضرب نہیں لگے گی یہ نہیں گرے گی۔پیپلزپارٹی نے کہا کہ جلد سی ای سی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ امید ہے کہ ہفتے دو ہفتے میں پیپلزپارٹی اپنے جواب سے آگاہ کرے گی۔ اسی طرح مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کےعلاوہ 9جماعتیں لانگ مارچ کے بعد استعفوں پر متفق تھی۔ پی ڈی ایم کے سارے فیصلے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں۔ زرداری صاحب نے بہت سی باتیں کیں جن سے میں اتفاق نہیں کرتا۔زرداری صاحب نے جو باتیں کیں ان کا آج کی میٹنگ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ پیپلزپارٹی فیصلہ نہیں کرے گی توپی ڈی ایم کو فیصلہ کرنا پڑےگا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب جو ہوگا رمضان کے بعد ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان خوش نہیں ہیں۔ پی ڈی ایم کی9 جماعتیں بھی پیپلزپارٹی سے خوش نہیں ہیں۔ جو جماعت پی ڈی ایم سے باہر جائے گی اپنا نقصان کرےگی۔نقصان ضرورہوگا لیکن پی پی کے جانے سے پی ڈی ایم ختم نہیں ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں