لاہور (آن لائن) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ ملک کا پورا نظام جھوٹ ، دھوکہ اور فراڈ سے چل رہاہے ۔ سیاست اور جمہوریت سرمایہ داروں اور جاگیرداروںکے گھر کی لونڈی بن گئی ہے ۔ بورژوا سیاست کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے میدان عمل میں ہیں ۔ جماعت اسلامی چا ہتی ہے غریب کی
جھونپڑی میں رہنے والے بچے بھی قیادت کے لیے تیار ہوں اور سیاست عام آدمی کی دسترس میں ہو۔ ۔کاسمیٹک تبدیلی نہیں ملک کو ایسی تبدیلی چاہیے جس میں چوکیدار اور صدر پاکستان کا بیٹا ایک ہی سسٹم کے تحت تعلیم حاصل کرے ۔ عوام کے مسائل حل ہوں ، حکومت میں اہلیت نہیں ، پی ڈی ایم کی نیت نہیں، دونوں کے نام مختلف ، کام ایک ہے۔ نہ سابقہ حکومتوں کو عوام کی فکر تھی نہ موجودہ کو قوم سے کوئی ہمدردی ہے۔ بلوچستان میں کبھی قوم پرستی اور کبھی تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا گیا ۔ سازش کے تحت عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ۔ بلوچ عوام سے اپیل کرتاہوں کہ ان لوگوں کے فریب میں نہ آئیں جن کے محلات کراچی ، اسلام آباد اور یورپ میں ہیں ۔ جماعت اسلامی سیاسی ، مالی ، تعلیمی اور عدالتی نظام میں حقیقی تبدیلی کی خواہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کوئٹہ اور کچلاک میں منعقدہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ دونوں تقریبات میں قبائلی رہنمائوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی ، قیم صوبہ مولانا عبیدالرحمن اور ضلعی امیر مولانا نور علی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی میں شمولیت کرنے والے افراد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ وہ نوجوانوں کو منظم کریں اور جماعت کی دعوت گھر گھر پہنچائیں ۔
انہوںنے کہاکہ بلوچستان کے عوام کو سالہا سال سے قوم پرستی اور دیگر نعروں کے ذریعے بہلاوا دیاگیا ۔ صوبہ میں قدرتی وسائل کی بہتات کے باوجود 70 سے 80 فیصد عوام کو بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ۔ 19 لاکھ بچے شدید گرمی میں پنکھے جیسی سہولت سے محروم ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پورے ملک میں تعلیمی نظام کو آن لائن کیا جارہاہے مگر بلوچستان کے نوجوانوں کو انٹر نیٹ ہی دستیاب نہیں ۔ بلوچستان میں گزشتہ چند سالوں میں 31خود کش دھماکے ہوئے جس میں 500 کے قریب معصوم لوگوں کی جانیں گئیں ۔ ان حالات میں ملک کے وسائل پر قابض اشرافیہ عیاشیاں کر رہی ہے ۔سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کے عدالتی ، تعلیمی ، طبی اور سیاسی نظام میں حقیقی تبدیلی لانا چاہتی ہے ۔ ہم ایسے کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے قائل ہیں جس میں پارٹی سربراہان کروڑوں کے عوض سرمایہ داروں اور وڈیروں میں ٹکٹ تقسیم کرتے ہیں جبکہ غریب پارٹی کارکن کو ٹکٹ ہولڈر کا نام تک معلوم نہیں ہوتا ۔ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا ، وہ پوری قوم کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایسا تماشا کہیں دیکھنے میں نہیں ملتا کہ سینیٹ الیکشن کے دوران قومی اسمبلی میں ایک گروپ کی اکثریت اقلیت میں بدل جائے جبکہ ایوان بالا میں اقلیت اکثریت بن جائے ۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ان کے سولہ ارکان نے ضمیر کا سودا کیا اور جب وہی لوگ ان کے حق میں اعتماد
کا ووٹ دیں تو معاملہ رفع دفع ہو جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کارکنان کو اپنے لیڈران سے پوچھنا چاہیے کہ سیاسی پارٹی کو ذاتی پراپرٹی کی طرح استعمال کیا جارہاہے مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوتا۔ صرف جماعت اسلامی ہی ملک کی واحد جماعت ہے جس میں لیڈر سے لے کر ورکر تک ہر کسی کا کڑا محاسبہ ہوتاہے جس میں غریب کے بچے کو بھی میرٹ کی بنیاد پر قیادت کا موقع ملتاہے ۔ دوسری پارٹیوں اور جماعت اسلامی میں فرق یہ ہے کہ ہم اپنے کارکن کو تحفظ اور عزت دیتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کا مقصد ہے کہ اس کا لیڈر ، کارکن ، ووٹر ، سپورٹر دنیا میں بھی کامیاب ہو اور آخرت میں بھی سرخرو ہو ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی نوجوانوں کی ناامیدی کو امید میں بدلنا چاہتی ہے ۔ جماعت اسلامی کے دفاتر عوام کی خدمت کے لیے ہر وقت کھلے ہیں ۔ جماعت اسلامی ایک خاندان کی مانند ہے ۔ ہم افراد کو منظم کر کے قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو انشاء اللہ کامیاب ہو گی ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں