اسلام آباد(آئی این پی)اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم)کے اجلاس میں پارلیمان سے استعفوں کے معاملے پر اختلافات کی بلی تھیلے سے باہر آگئی۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنا ترپ کا پتہ پھینک دیا اور پیپلز پارٹی کے استعفوں کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کردیا۔
اپنے خطاب میں آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب واپس آئیں، ہم آپ(نواز شریف) کو اپنے استعفے دیں گے، راہیں جدا کرنے والے فیصلے نہ کیے جائیں۔ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ استعفے چاہتے ہیں تو ہمیں نہیں سب کو جیل جانا ہوگا، نوازشریف جنگ کیلئے تیار ہیں تو آئیں، اسمبلیاں چھوڑنا عمران کو مضبوط کرنے جیسا ہے۔ سابق صدر نے مزید کہا کہ جنگ کے لیے تیار ہوں پر میرا ڈومیسائل الگ ہے، میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف صاحب، اسحاق ڈار کو اپنے ہمراہ وطن واپس لائیں ،ہم مل کر لڑیں گے، ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کے لیے تیار ہیں۔آصف زرداری نے کہا کہ لانگ مارچ ہو یا عدم اعتماد کی تحریک ہو، میاں صاحب آپ کو وطن واپس آنا ہوگا، ہمارے انتشار کا فائدہ جمہوریت دشمن قوتوں کو ہوگا، ہم پہاڑ پر نہیں پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق صدرکے نواز شریف کی وطن واپسی کی درخواست پر مریم نواز نے آصف زرداری سے سوال کیا کہ میرے والد کی جان کو خطرہ ہے، وہ وطن واپس کیسے آئیں۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری گارنٹی دیں کہ میرے والد کی جان کو پاکستان میں خطرہ نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ جب 1986 اور 2007 میں شہید بی بی وطن آئیں تو ملک کو موبلائز کیا تھا، لانگ مارچ کی ایسی منصوبہ بندی کرنا ہوگی جیسے 1986 اور 2007
میں کی۔ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے ہونی چاہیے۔دوران خطاب انہوں نے کہا کہ پہلی بار نہیں کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا ہے، میں نے زندگی کے 14 برس جیل میں گزارے ہیں، میاں صاحب پلیز آپ پاکستان تشریف لائیں۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے ویڈیو لنک کے ذریعے کیے گئے خطاب میں آصف زرداری نے اسحاق ڈار کے سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کیلئے نہ آنے پر بھی جذبات کا اظہار کیا۔انہوں نے استفسار کیا کہ میاں صاحب، آپ کیسے عوامی مسائل حل کریں گے؟ آپ نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا، میں نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ کیا۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ میں نے پارلیمان کو اختیارات دیے، این ایف سی منظور کیا جس کی مجھے اور پارٹی کو سزا دی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں