اسلام آباد(آئی این پی) اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ ملتوی کردیا،فضل الرحمان پریس کانفرنس میں اعلان کرکے چلے گئے، مریم آوازیں دیتی رہ گئیں، سوال لے لیں لیکن وہ سنے بغیر ہی واپس نکل گئے۔ تفصیلا ت کے مطابق منگل کو یہاں پی ڈی ایم کا سربراہی
اجلاس ہواجس میں اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیان بہت سے ایشوز پر واضح اختلاف رائے سامنے آیا جو بعد میں پریس کانفرنس میں بھی دیکھا گیا ۔پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد جمعیت علمائے اسلام و اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس کیلئے آئے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے ساتھ استعفوں کو وابستہ کرنے کے حوالے سے 9 جماعتیں اس کے حق میں تھیں اور پیپلزپارٹی کو اس سوچ پر تحفظات تھے، پی پی نے وقت مانگا ہے کہ ہم پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف رجوع کریں گے اور پھر پی ڈیم کو اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے پیپلزپارٹی کو موقع دیا ہے اور ہمیں ان کے فیصلے کا انتظار ہوگا لہذا 26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کے جواب تک ملتوی تصور کیا جائے۔اس اعلان کے ساتھ ہی مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے جبکہ اس دوران پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے بھی مولانا فضل الرحمان کو آواز دی اور کہا کہ سوال لے لیں لیکن وہ سنے بغیر ہی واپس نکل گئے۔دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ لانگ مارچ ملتوی ہوگیا مگر مولانا کا پریس کانفرنس چھوڑ کر جانا بہت معنی خیزہے اور لگتاہے کہ معاملہ بہت سنگین اور دال میں کچھ کالا ہے ۔ بات دور تک جاتی نظر آرہی ہے کہ حقیقت میں اپوزیشن اتحاد دراڑیں پڑنے سے
مکمل تقسیم ہوگئی ہے اور یہ حکومت کے لئے انتہائی بہتر ہے ۔ دریں اثناء نجی ٹی وی سے گفتگو میں سربراہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں پیپلزپارٹی کا رویہ غیرجمہوری تھا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں 9 جماعتیں استعفوں کے حق میں اورپیپلزپارٹی مخالف تھی، پیپلزپارٹی جمہوریت جمہوریت کہتے تھکتی نہیں۔فضل الرحمان پریس کانفرنس میں اعلان کرکے چلے گئے، مریم آوازیں دیتی رہ گئیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے وقت مانگا ہے، پی ڈی ایم جواب کا انتظار کریگی۔انہوں نے کہا کہ میں پریس کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا تھا، سب کے اصرار پر آیا اور اعلان کیا، مزید کیا بات کرتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اتحاد ابھی قائم ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں