اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد دوسری اننگزشروع کرنے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی دوسری اننگز شروع ہوگئی ہے، تمام وزراء مقابلے کیلئے تیار ہوجائیں، مہنگائی سمیت عوامی مسائل کا ادراک ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی
زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی معاشی اورپی ڈی ایم کے لانگ مارچ، انتخابی اصلاحات سمیت طے شدہ ایجنڈے پر بات چیت کی گئی۔کابینہ اجلاس میں الیکشن کمیشن اور پی ڈی ایم پر کڑی تنقید کی گئی۔ اسی طرح کابینہ ارکان نے رائے دی کہ الیکشن کمیشن غیرجانبدار نہیں رہا۔ الیکشن کمیشن کو مستعفی ہوجانا چاہیے الیکشن کمیشن کا ڈسکہ اور سینیٹ انتخابات میں کردار متنازع رہا۔اجلاس میں الیکشن کمیشن، پی ڈی ایم، انتخابی اصلاحات، پٹرول قلت رپورٹ اور بلوچستان کے معاملات پرغور کیا گیا۔وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں الیکشن کمیشن سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں کھلا بازار لگا،الیکشن کمیشن کونوٹس لینا چاہیے تھا۔ سپریم کورٹ کے احکامات الیکشن کو شفاف بنانے کا جواز تھا۔ الیکشن کمیشن کے ایسے فیصلے آئے ہیں کہ کوئی بھی مطمئن نہیں تھا۔وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کی ہنگامی طورپر تیاریوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز سے ووٹنگ کا حق اور آئی ووٹنگ کا وعدہ پورا کریں گے۔وزیراعظم نے مختلف وزراء کو بھی ہر مہینے بلوچستان کا دورہ کرنے کا حکم دیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی محرومیاں ختم کرنے میں وفاق بھرپورکردارادا کرےگا۔ وزیراعظم نے زیارت میں مقامی لوگوں کوفوری گیس کی فراہمی کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے فیصلے بیوقوفانہ ہیں اورپی ڈی ایم انتشار پھیلا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی سمیت عوامی مسائل کا ادراک ہے، مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی
دعوت دی ہے۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر فواد چودھری اور حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے 7.8 ارب روپے رمضان پیکج کی منظوری دے دی ہے، کوشش ہے عوام بالخصوص غریب طبقے پر رمضان میں بوجھ نہیں پڑنا چاہیے۔یوٹیلیٹی اسٹورز اس سال کے آخر تک خسارے سے باہر آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقت کو تباہ کن معیشت ملی تھی۔ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ہماری معیشت مستحکم رہی اور جانی نقصان بھی کم ہوا، اگر ہم نے تیسری لہر کا بھی کامیابی سے سامنا کرنا ہے تو پہلی لہر والے ایس اوپیز پر عمل کرنا ہوگا۔ پی ٹی آئی کی بنیاد احتساب اور شفاف انتخابات ہیں، اصلاحات کے ذریعے انتخابات کو شفاف بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پچھلی دو لہروں کا مقابلہ کیا، دوسرے ملکوں کی نسبت کم جانی نقصان ہوا تھا۔ تحریک انصاف کی سیاست احتساب اور الیکشن کی شفافیت پر مبنی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں