اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی ترقیاتی ادارےسی ڈی اےکے نوتشکیل شدہ بورڈ کاپہلا اجلاس، سی ڈی اے ہیڈکوارٹر کے کمیٹی روم میں چیئر مین سی ڈی اے عامر علی احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایگزیکٹو ممبران کے علاوہ چار پرائیوٹ/نان ایگزیکٹو ممبران جن میں پاکستان کے معروف آرکیٹیکٹ نیئرعلی
دادا،افتخار عارف سابق چیئرمین اکادمی ادبیات ،وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹرمحمد علی اورمعروف آرکیٹیکٹ علی اصغر خان شریک ہوئے،بورڈ میں فنانشل ایڈوائزر رانا شکیل اصغر،ممبر ایڈمن عامرعباس،ممبر اسٹیٹ نوید الہیٰ اور ممبر انجینئرنگ سید منور حسین شاہ نے شرکت کی، نیئر علی دادا لاہور سے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔وفاقی ترقیاتی ادارے کے بورڈ نے اپنے منعقدہ اجلاس میں ڈویلپمنٹ پروجیکٹس جلد از جلد تکمیل کیلئے وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔سی ڈی اے بورڈنے شاہراؤں کی تعمیر کے حوالے سے منصوبے جس میں ماگلہ ایونیو ،آئی ٹین ،آئی جی پی روڈاور10thایونیو کی تعمیر کامعاملہ وفاقی کابینہ کو منظوری کیلئے بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ والے ملازمین کی ریگولرائزیشن کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔بورڈ نے ایسے تمام ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ کے ملازمین جو ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں انہیں ریگولر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دیگر ملازمین کی ریگولزئزیشن کافیصلہ اہلیت کا معیار طے ہونے تک موخرکرنے کا فیصلہ کیاہے۔اجلاس میں F-9پارک میں گرین ریسٹورنٹ کیفے شاپس کا معاملہ بھی زیر غور آیا، بورڈ نے مشہور نقش نگار نیئر علی دادا جو کہF-9 پارک کے ڈیزائنر بھی ہیںکی نگرانی میں اس منصوبے کو شروع
کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ اسلام آباد کے ماحولیات کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں میٹروپولیٹن پولیس قائم کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔ابتدائی طور پر اس مقصد کیلئے سی ڈی اے کی وفاقی ترقیاتی بورڈ میں پہلے سے موجود 50اسامیوں کیلئے اسلام آباد پولیس کے 50اہلکاروں کوڈیپوٹیشن پر لیا جائے گا۔ان ملازمین کی خصوصی تربیت کی جائے گی اس کے علاوہ ان کا مخصوص یونیفارم ہو گا اور اس میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کیلئے خصوصی مراعات کا بھی فیصلہ کیا گیا۔یہ فورس غیر ملکی باشندوں،سیاحتی مقامات، ٹریلزکو محفوظ بنانے کے علاوہ فرسٹ ریسپانڈنٹ کے طور پر بھی کام کریگی اور اس کے ساتھ ساتھ شہریوں کو مختلف مقامات پر میسر سہولیات کے بارے میں آگا ہی بھی فراہم کریگی۔وفاقی ترقیاتی بورڈ کے اجلاس میں NAPHDAکی جانب سے دی گئی کچی آبادیوں کے حوالے سے درخوست کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس کی بورڈ نے اصولی طور پر منظوری دیتے ہوئے معاملہ وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ اس معاملے میں ابتدائی طور پر 4400اپارٹمنٹس قائم کیے جائیں گے جن میں چار سو سی ڈی اے کے اورباقی ماندہ 4000بے گھر افراد کیلئے ہوں گے۔ اس منصوبے کیلئے وزیر اعظم کے تعمیراتی شعبے کے پیکج کے تحت مالی معاونت کیلئے بنکوں سے قرضے لینے کی بھی
سہولت ہوگی۔اجلاس میں پانی کی واٹر لائنز کیلئے منسٹری آف پلاننگ کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے معاملہ وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیاگیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں