لاہور(پی این آئی) ن لیگ نے اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کی جانب سے دیے گئے ایک اہم بیان میں عندیہ دیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن بھی اسمبلیوں سے استعفے نہیں دے گی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو
کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کیلئے راضی نہیں ہوتیں تو آدھی پی ڈی ایم کا استعفے دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔اگر پی ڈی ایم میں صرف مسلم لیگ ن ہی استعفے دے گی تو اس کا فائدہ حکومت کو ہوگا۔ ن لیگ کے استعفوں سے حکومت کو واک اوور مل جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، جس میں لانگ مارچ اوراسمبلیوں سے استعفے دینے اور تحریک کو تیز کرنے پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں مریم نواز کی نیب کی ضمانت منسوخی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر بھی مشاورت کی گئی۔اجلاس کے بعدمریم نواز نے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب ودیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم کی دس جماعتیں طے کردہ ایجنڈے پر متفق ہیں، پی ڈی ایم جماعتیں استعفوں کاکل حتمی فیصلہ کرلیں گی، استعفے دینے کا معاملہ کل کلیئر ہوجائے گا، جو نہیں مان رہے ان کو استعفے دینے پر منائیں گے۔ اسی طرح قائد ن لیگ اور سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کو استعفوں سے متعلق بڑی پیشکش کردی ہے، انہوں نے کہا کہ آپ جب چاہیں استعفے دے سکتے ہیں، آپ بطور پی ڈی ایم صدر استعفوں کے اعلان میں بااختیار ہیں، ہم استعفے دینے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے تمام ارکان کے استعفے آپ کے
حوالے کرنے کو تیار ہیں، کوئی اور جماعت مانے نہ مانے ہم استعفے دینے کیلئے تیار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا جس میں لانگ مارچ اور استعفے دینے سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے گی۔ کیونکہ سینیٹ میں چیئرمین کے الیکشن کے بعد پی ڈی ایم ، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی ودیگر جماعتیں شدید سیاسی ردعمل دینے کیلئے تیار ہیں۔ دوسری جانب آج مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل منگل کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا جس میں لانگ مارچ کے حوالے سے حتمی حکمت عملی طے کی جائے گی اور پارلیمنٹ سے استعفے دینے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں