کراچی(آئی این پی)شہر قائد کے انتخابی حلقے این اے 249میں ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن سے تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست کر دی ہے،تفصیلات کے مطابق ریجنل الیکشن کمشنر سید ندیم حیدر نے صوبائی الیکشن کمیشن کو ایک خط میں لکھا ہے کہ تحریک انصاف کے رکن سندھ
اسمبلی کی جانب سے ہمیں درخواست موصول ہوئی ہے، جس میں خرم شیر زمان نے این اے 249میں ضمنی انتخاب کی تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔،اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن سے رائے مانگ لی ہے، واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 249ضمنی انتخاب کے لیے 29 اپریل کو پولنگ کا اعلان کیا ہوا ہے،دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان نے بھی سیکریٹری الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ این اے 249 کراچی کی نشست پر ہونے والے ضمنی الیکشن کی تاریخ کو تبدیل کیا جائے،ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ حلقہ 249 کے ضمنی انتخاب کی تاریخ آگے بڑھائی جائے، قمر نوید جمیل کا کہنا تھا کہ جس دن الیکشن ہوگا اس دن 15یا 16واں روزہ ہوگا،ڈپٹی کنوینئر قمر نوید جمیل نے خط میں الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ضمنی انتخاب عید الفطر کے بعد رکھا جائے، رمضان کے مہینے میں مہم چلانا مشکل ہو جائے گا۔۔۔۔۔ فارن فنڈنگ کیس عمران خان کیخلاف آنیوالا ہے، حکومت کیلئےنئی پریشانی کھڑی ہو گئی اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون الرشید نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف آنے کا امکان ظاہر کر دیا۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ چند ہفتوں میں ہونے والا ہے۔کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ن
لیگ کے دور میں جو الیکشن کمیشن کے ارکان تھے، ممکن ہے وہ عمران خان کے خلاف فیصلہ دیں۔۔ واضح رہے کہ اکبر ایس بابر نے تحریک انصاف کیخلاف 6 سال سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ اکبر ایس بابر کا دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف کو بیرون ملک سے ممنوعہ فنڈنگ ہوئی، ان کے پاس اس کے شواہد بھی موجود ہیں۔ اکبر ایس بابر نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ تحریک انصاف مختلف حربوں کے استعمال سے اس معاملے کو 6 سال سے لٹکاتی آ رہی ہے۔جبکہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ اکبر ایس بابر اپوزیشن جماعتوں کی پشت پناہی سے حکمراں جماعت پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے آ رہے ہیں۔ تحریک انصاف نے اپنے اکاونٹس کی تفصیلات اکبر ایس بابر کو فراہم کرنے کی بار بار مخالفت کی ہے، اور اب الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے بھی حکمراں جماعت کے حق میں ہی فیصلہ سنا دیا ہے۔ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس دائر کرنے والے اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا تھا کہ لاکھوں روپے کے عطیات ان فرنٹ اکاؤنٹس میں عطیات دہندگان نے جمع کروائے اور پی ٹی آئی ملازمین سے نقد ادائیگی کے لیے چیکس پر دستخط کروا کر یہ رقوم نکالی گئیں ، یہ غیر قانونی سرگرمی پی ٹی آئی اور اس کی قیادت کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کا باعث بن سکتی ہے میں یہ معاملہ 11 ستمبر 2011 کو ایک خط کے ذریعے پارٹی
چیئرمین عمران خان کے علم میں لایا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کارکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ میں نے جو بڑی جنگ شروع کی ہے اس کے لئے ہم نے پاکستان تحریک انصاف کے نام سے پارٹی بنائی تھی تاکہ ہم اس پلیٹ فارم سے معاشرے میں انصاف لا کر کڑا احتساب کیا جا سکے۔پی ٹی آئی میری اور سب ورکروں کی مشترکہ پارٹی ہے میں اس نظام کے خلاف اکیلا مقابلہ کرتا رہونگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں