سینیٹ ہال میں لگے کیمرے کس طرح ڈھونڈے گئے، کس نے کیمروں کو ڈھونڈنے میں مدد کی؟ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ساری حقیقت بتا دی

اسلام آباد(پی این آئی)پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے روز ایوان بالا میں ملنے والے خفیہ کیمروں کی ساری کہانی کھول دی ،اِنہیں کس نے مشکوک چیزوں کی تلاش کے لئے کہا اور فواد چوہدری نے چوتھا کیمرہ ڈھونڈنے میں اُن کی کس طرح مدد کی ؟ساری

حقیقت سے پردہ ہٹا دیا ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام “جرگہ”میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن والے دن ساری اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایک کمرے میں جمع تھے ،جب میں وہاں پر پہنچا تو ڈاکٹر مصدق ملک بھی وہاں پر موجود تھے ،کیونکہ ہم آپس میں دوست ہیں جس کی وجہ سے ہم الگ ایک کونے میں بیٹھ گئے اور آپس میں گپ شپ شروع کردی ،صبح ساڑھے نو یا دس بجے کا وقت ہو گا کہ شیری رحمان میرے پاس آئیں اور اُنہوں نے کہا کہ ذرا ہاؤس میں جائیں اور وہاں پولنگ بوتھ اور دوسری چیزوں کو دیکھ لیں،ہو سکتاہے کہ وہاں پر ایسی کوئی صورتحال ہو ،جس پر میں اور ڈاکٹر مصدق ملک ٹہلتے ہوئے ایوان میں چلے گئے ۔انہوں نے کہا کہ جہاں پر پولنگ بوتھ لگا ہوا تھا وہاں پر ہم گئے اور جب پولنگ بوتھ دیکھا تو وہاں پر سب سے پہلی چیز جو ہمیں نظر آئی وہ ایک لیمپ تھا ،ہم نے استفسار کیا کہ یہ لیمپ یہاں پر کس لئے رکھا گیا ہے ؟جس پر وہاں موجود سٹاف نے کہا کہ روشنی کے لئے رکھا گیا ہے ،ہم نے کہا کہ ہاؤس میں تو اتنی بڑی بڑی لائٹس لگی ہوئی ہیں یہاں پر تو روشنی کی ضرورت نہیں ہے،اس سے ہمیں تھوڑا شک گزرا کہ یہ معاملہ گڑ بڑہے ،اسی اثناء میں ، میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو ٹی وی سکرین کے نیچے مجھے ایک کیمرہ نما چیز نظر آئی جو ٹیپ سے وہاں پر چپکائی گئی تھی ،میں نے ہاتھ بلند کرکے دیکھا تو وہ ٹیپ سمیت اتر گیا جس میں تار اور ایک چھوٹا سا کیمرہ لگا ہوا تھا ،اتنی دیر میں ڈاکٹر مصدق ملک نے اس کے ساتھ لگا ہوا ایک اور کیمرہ ڈھونڈ لیا ،ابھی ہم یہی گفتگو کر رہے

تھےاور اپنی آواز اٹھانا شروع کی تو اور سینیٹرز بھی وہاں پر آنا شروع ہو گئے ۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سینیٹر طلحہ محمود بھی وہاں پہنچ گئے اور وہ گھٹنوں کے بل جھک کر پولنگ بوتھ کے نیچے گھس گئے ،وہاں پر ٹرانسمیٹر نما چیز لگی ہوئی تھی جس پراُنہوں نےکہاکہ یہ دیکھیں یہاں یہ لگاہواہے،وہ ایک اور چیز نکل آئی ،ہمیں سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ یہ کیمرہ ہے یا کیا ہے؟پھر جب ہم نے پولنگ بوتھ کو کھولا تو درااصل ٹرانسمیٹر ایک بیٹری تھی ،جس سے تاراوپر ایک پن ہول کیمرہ میں جا رہی تھی ،دو کیمرے پیچھے لگائے گئے تھے اور ایک پن ہول کیمرہ تھا کہ جب کوئی ممبر اپنے ووٹ پر مہر لگائے گا تو اس پن ہول کیمرہ کے ذریعے فورا نظر آجائے،اس کے بعد ہم نے باہر نکل کر پریس کانفرنس کی اور واپس لابی میں آکر بیٹھے تھے کہ ایک دم فواد چوہدری کی ٹویٹ آ گئی اور اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ تو ایسے ہی کہہ رہے ہیں ،یہ

تو سی سی ٹی وی کیمرہ ہیں ،سپائے کیمرہ ہے ہی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے اصل سپائے کیمرہ کی تصویر بھی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سپائے کیمرہ ایسے ہوتے ہیں جو کسی پیچ کے اندر لگے ہوتے ہیں ، میں نے فورا فواد چوہدری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے ہمیں بہت اچھی ٹپ دی ہے ،جس کے بعد میں اور مصدق ملک واپس ہال کے اندر چلے گئے اور پولنگ بوتھ کے ارد گرد چیکنگ شروع کردی ،سینیٹر رخسانہ زبیری بھی ٹہلتی ٹہلتی وہاں پر آ گئیں اور انہوں نے بھی ہمارا ہاتھ بٹانا شروع کردیا اور پھر انہوں نے وہ “پیچ ” ڈھونڈ نکالا ،جس کے اندر کیمرہ لگا ہوا تھا ،بعد میں ہم نے فواد چوہدری کا شکریہ بھی ادا کیا کہ اگر آپ ہمیں وہ ٹپ نہ دیتے تو ہم چوتھا کیمرہ ڈھونڈ نہ پاتے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں