تاجر برادری نے لاک ڈائون کا حکومتی فیصلہ یکسر مسترد کر دیا، واضح اعلان کر دیا گیا

ملتان (پی این آئی)گزشتہ لاک ڈاون کے نقصانات سے ابھی تاجر باہر نہیں آئے کہ دوبارہ لاک ڈاون کیا جا رہا ہے، مرکزی تنظیم تاجران نے حکومت کی جانب سے لاک ڈاون کافیصلہ مسترد کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی تنظیم تاجران کے چیئرمین خواجہ سلمان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم حکومت کی جانب سے ملک میں

لگائے جانے والے لاک ڈاون کے تمام فیصلوں کو مسترد کر دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پہلی لہر کے دوران حکومت کی جانب سے جو لاک ڈاون ملک میں نافذ کیا گیا تھا، تاجر ابھی تک اُس نقصان کا ازالہ نہیں کر پائیں، کہ حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر لاک ڈاون نافذ کیا جا رہا ہے۔ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان صدیقی کا کہنا تھا کے ہم حکومت کے لاک ڈاون کے تمام فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں، صرف پنجاب کے5 سے ساتھ شہر بند کیے جارہے ہیں جب کہ باقی پورا پاکستان کھلا ہوا ہے۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت شام 6 بجے دکانیں بند کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے،کاروبار جتنی دیرتک کھلا رہےگارش نہیں ہوگا،ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ لاک ڈاو¿ن کے نقصانات سے ابھی تاجر باہر نہیں آئے کے دوبارہ لاک ڈاو¿ن کیا جا رہا ہے، صرف کپڑوں کی قیمتیں گزشتہ تین ماہ میں تیس سے چالیس فی صد تک بڑھی ہیں۔چیئرمین مرکزی تنظیم تاجران کا کہنا تھا کے اگر لاک ڈاون کرنا بھی ہے تو شام چھ بجے کے بجائے دکانیں 8 بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا جائے۔ دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران نے بھی پنجاب حکومت کے 6 بجے کاروبار بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا ہے کہ ہمیں کاروبار کرنے دیا جائے ہم مشکل حالات میں کام کرنا سیکھ چکے۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر شدت اختیار کر گئی ہے، جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ ہفتے اور اتوار کے روز تمام تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کے احکامات بھی جار کر دیے گئے ہیں۔تاہم دوسری جانب مرکزی تنظیم تاجران نے موقف اختیار کیا ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے تاجروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا ہے، حکومت کو تاجروں کے مسائل کو سمجھنا ہو گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں