اسلام آباد(پی این آئی)چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک لڑکا لڑکی کو یونیورسٹی میں ایک دوسرے کو پرپوز کرتے دیکھا جا سکتا ہے،دونوں ایک دوسرے کو پھول پیش کرتے ہیں اور گلے ملتے ہیں۔ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کی دیر تھی کہ لوگوں کی جانب سے سخت تنقید
دیکھنے میں آئی۔یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایکشن لیا گیا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے سرعام ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرنے پر دونوں کو یونیورسٹی سے نکال دیا اور یونیورسٹی کی حدود میں دوبارہ داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی۔ نجی یونیورسٹی سے برخاست ہونے والے نوجوان طلبا نے معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے،میڈیا کے رابطہ کرنے پر بھی کوئی خاص جواب نہیں دے رہے ،لگتا ہے کہ دونوں میڈیا پر آنے سے بھی کترا رہے ہیں۔بظاہر اپنے ٹویٹر اکائونٹس میں دونوں نے اپنی بائیو میں ایک دوسرے کو مینشن کر رکھا ہے اور ٹویٹس میں کہا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔حدیقہ جاوید نامی لڑکی کا کہنا ہے کہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا اور نہ ہی ہم اس کے لیے معافی مانگیں گے۔مجھے اپنی سپورٹ میں کافی پیغام مل رہے ہیں جب کہ مخالفت میں بھی کئی پیغام ملے ہیں۔جب کہ شہریار احمد نامی نوجوان نے کہا کہ کیا ہمیں کوئی بتا سکتا ہے کہ پبلک میں ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کر کے ہم نے کیا غلط کیا ہے؟ ماضی میں بھی کئی طلبا نے ایسا کیا لیکن پھر ہمیں ہی خاص طور پر ٹارگٹ کیوں کیا جا رہا ؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں