اسلام آباد (آئی این پی ) مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ میں ڈاکہ ڈالا گیا اس کا اثر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر ہوا ، پانچ ووٹرز کو لالچ دیا گیا ہوگا ،ہر پارٹی کو اپنی صفوں کا تجزبہ کرنا ہوگا کہ کن سینیٹرز نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں
ووٹ پر سمجھوتہ کیا ہے۔ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ میں ڈاکہ ڈالا گیا اس کا اثر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر ہوا ۔ پانچ ووٹرز کو لالچ دیا گیا ہوگا ،ہر پارٹی کو اپنی صفوں کا تجزبہ کرنا ہوگا کہ کن سینیٹرز نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں ووٹ پر سمجھوتہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونی چاہیے ان کی نیت سینیٹ انتخابات میں سب کے سامنے آگئی ۔جہاں ان کا مفاد پورا ہو اپنے اصولوں کی دھجیاں اڑا دیتے ہیں ۔ جہاں مفادات کو نقصان پہنچے اصولوں کا جھنڈا پکڑ کر بڑے مفکر بن جاتے ہیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ ایوان کا انتخاب بھی شفاف نہیں بنایا جا سکا ہر ادارے کو متنازعہ کر دیا گیا ہے ۔ ہم ادارہ جاتی بحران کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ ملک کا المیہ ہے کہ ہمارے ریاستی ادارے جانبدار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے مشاورتی اجلاس میںفیصلہ ہوگا ۔26 مارچ کو لانگ مارچ ہوگا سب پارٹیاں اس پر متفق ہیں ۔ نیب غیر جانب دار ادارہ نہیں بلکہ عمران خان کا ذیلی ادارہ ہے ۔ مریم نواز کی ضمانت منسوخی درخواست اس بات کا ثبوت ہے ۔ جب ضمانت دی جاتی ہے تو کہیں نہیں لکھا جاتا کہ آپ سیاسی سرگرمیاں نہیںکرینگے ۔ خواتین رہنماء کو ایسی دھمکی دینا قابل مذمت ہے ۔ ۔۔۔۔ حساب برابر ہو گیا،
یوسف رضا گیلانی کی شکست پر سینئر صحافی حامد میر بھی میدان میں آگئے، حیران کن بات کہہ دی اسلام آباد(پی این آئی ) حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ۔پریزائیڈنگ افسر کے مطابق 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پریزائیڈنگ افسرسید مظفر حسین شاہ نے چئیرمین سینیٹ کے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہوئے، یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے8 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔صادق سنجرانی ایک بار پھر چئیرمین سینیٹ بننے میں کامیاب ہو گئے جب کہ اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ کے بھی سات ووٹ مسترد ہوئے تھے گیلانی کے بھی سات ووٹ مسترد ہو گئے،حساب برابر کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سنجرانی کے 48 ووٹ نکلے اور گیلانی کے 42 ووٹ نکلے لیکن خفیہ کیمروں کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔حامد میر نے مزید کہا کہ مانیں یا نہ مانیں پی ڈی ایم کے سات ووٹروں نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ دھوکہ کیا ۔۔واضح رہے کہ آج ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب
سینیٹرز سے حلف لیا ، جس کے بعد انہوں نے نئے سینیٹرز کو دستخط کے لیے بھی بلایا۔اس سے قبل چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے انتخابات کیلئے بلائے گئے اجلاس کے دوران پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا جس سے اپوزیشن نے خوب شور شرابا کیا ۔ے اپوزیشن رہنمائوں سینیٹر مصدق ملک اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کیمرے میڈیا کو دکھانے کے بعد نکال دیئے اور معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نوٹس لے،یہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس ہے جس کا ذمہ دار صادق اور امین نہیں رہا، پی ٹی آئی کو اپنے سینیٹرز پر اعتماد نہیں اس لیے کیمرے لگوائے جن کا رخ ووٹر کے چہرے اور بیلٹ پیپر کی طرف ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں