لاہور (پی این آئی) تاجروں نے شام 6 بجے بازار اور مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ مسترد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق جنرل سیکریٹری آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر نے کہا ہے کہ اوقات کار کے حوالے سے تاجروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ، حکومت کا جب دل کرتا ہے کورونا کے کیسز بڑھادیتی ہے ، حکمران
دماغی توازن کھوچکے ہیں ، حکومت خود نا اہل اور حکومتی وزراء چور ہیں ، اسی بناء پر ابھی تک حکومت کورونا کے حوالے سے کسی بھی قسم کی قانون سازی نہیں کرسکی۔اس حوالے سے صدر آل پاکستان انجمن تاجران اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ تاجر عجلت میں کیے گئے فیصلے کو نہیں مانتے ، انار کلی بازار، اردو بازار، منٹگمری مارکیٹ، شاہ عالم مارکیٹ ، اعظم کلاتھ مارکیٹ سمیت درجنوں مارکیٹوں کے تاجروں نے بھی حکومتی فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث پنجاب حکومت نے اہم فیصلے کیے ہیں۔پنجاب کے کئی شہروں میں سخت ایس او پیز نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ لاہور، راولپنڈی، ملتان ، فیصل آباد،گجرانوالہ سرگودھا میں سخت ایس او پیز لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان شہروں میں تعلیمی ادارے ، پارکس ، ان ڈور شادی ہالز بند رہیں گے ، ان شہروں میں مارکیٹس شام 6 بجے بند کر دی جائیں گی ، مزار ، میلے، کھیلوں کی سرگرمیوں پر 15 دن تک پابندی ہو گی ، ضابطہ کار ہفتہ ، اتوار کی درمیانی رات سے 15 دن تک لاگو کیے جائیں گے۔جب کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے ایک بار پھر پھیلاؤ کے پیش نظر لاہور شہر کے مزید 16 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ، اس حوالے سے سیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کردیا ، جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں کینٹ کے 5 اور داتا گنج بخش ٹاؤن کے 2 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ نشترٹاؤن 3 اورسمن آبادکے 4 علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگا جب کہ شالیمارٹاؤن ایک اور واہگہ ٹاؤن کے 2 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں