اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹرحافظ عبدالکریم نے واٹس ایپ کال کے ذریعے دبائو ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے دو ذمہ داران نے کہا سرکاری امیدوار کو سپورٹ کریں اور گیلانی کو سپورٹ نہ کریں،میں نے یہی کہا کہ ملک کا حال کیا ہوگیا ہے، ہم کس طرح ان کو سپورٹ
کریں ،جتنے پرچے اور دبا ئوڈالنا ہے ڈال دیں، زندگی جب تک ہے نواز شریف اور ن لیگ کاساتھ دیں گے ۔اسلام آباد میں (ن) لیگی رہنمائوں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹرحافظ عبدالکریم نے کہا کہ مجھے پہلی کال واٹس ایپ پر 6 مارچ کو آئی، پھر 7 کو آئی، 9 مارچ کو مجھے 12 بج کر 6 منٹ پر کال آئی۔حافظ عبدالکریم نے کہا کہ آخری کال پر میری بات ہوئی، مجھ سے کہا گیا کہ سرکاری امیدوار کو سپورٹ کریں اور گیلانی کو سپورٹ نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے یہی کہا کہ ملک کا حال کیا ہوگیا ہے، ہم کس طرح سپورٹ کریں۔حافظ عبدالکریم نے کہا کہ جتنے پرچے اور دبا ئوڈالنا ہے ڈال دیں، زندگی جب تک ہے نواز شریف اور ن لیگ کاساتھ دیں گے، ہم میاں نواز شریف کے ساتھ ہیں۔۔۔۔کسی صورت میں سینیٹ کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں ہوگا،
صادق سنجرانی میرے سامنے قرآن پر حلف تک اٹھانے کو تیار تھے،بلاول بھٹو کا بڑا دعویٰاسلام آباد(آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کل سینیٹ میں کٹھ پتلی سرکار کا مقابلہ کرے گی، الیکشن سے قبل ہی یہ طے ہوچکا ہے کہ کسی صورت میں سینیٹ کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں ہوگا، صادق سنجرانی پی پی پی میں شمولیت کے لئے میرے سامنے قرآن
پر حلف تک اٹھانے کو تیار تھے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹر اسلام الدین شیخ کی جانب سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کا مفاد اسی میں ہے کہ سیاست دانوں کو ان کا مثبت کردار ادا کرنے دیا جائے، اگر سینیٹ میں پی ڈی ایم پینل منتخب ہوا تو یوسف رضا گیلانی اور عبدالغفور حیدری مخالف سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز کا بھی خیال رکھیں گے۔ا نہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کل سینیٹ میں کٹھ پتلی سرکار کا مقابلہ کرے گی، الیکشن سے قبل ہی یہ طے ہوچکا ہے کہ کسی صورت میں سینیٹ کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر صادق سنجرانی کی مبینہ طور پر ایک پرانی ویڈیو گردش کررہی ہے، کسی کو یہ علم نہیں کہ ہم نے صادق سنجرانی کو سینیٹ چیئرمین کے لئے کیوں ووٹ دیا تھا۔ اس وقت آزاد سینیٹر صادق سنجرانی مجھ سے ملنے گھر آئے اور کہا کہ انہیں چیئرمین سینیٹ منتخب کروانے میں ان کی مدد کی جائے،صادق سنجرانی نے مجھ سے کہا کہ وہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے بعد پی پی پی میں شمولیت اختیار کرلیں گے جس بنیاد پر سینیٹ میں حمایت لی، میں نے انہیں قرآن پر حلف اٹھانے سے منع کیا اور کہا کہ آپ کی بات پر اعتبار ہے،صادق سنجرانی نے اپنے اس وعدے کی پاسداری نہیں کی۔ سینیٹر اسلام الدین شیخ کی رہائش گاہ
پر ہونے والے عشائیے میں اپوزیشن کے تمام سینیٹرز نے شرکت کی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں