جن لوگوں نے مولانا فضل الرحمان کے لیے ’’ڈیزل ‘‘ جیسے نازیبا القابات استعمال کئے، آج وہی ا ن کے پہلو میں نظر آتے ہیں، حافظ حسین احمد پھٹ پڑے

کوئٹہ (آن لائن )حضور ﷺ کو خاتم النبیین ہونے اورعلماء کو نبی کریمﷺ کاوارث قرار دینے کی حکمت کے تحت اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کا کوئی اولاد نرینہ نہیں رہنے دیا۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور جامعہ مطلع العلوم کے مہتمم حافظ حسین احمد، جامعہ رحیمیہ کے

شیخ الحدیث حضرت مولانا سید عبدالستار شاہ، قاری انوار الحق حقانی، مولانا عبد الخالق بڑیچ ، مفتی عبدالصمد، حافظ خیر جان نے جامعہ مطلع العلوم کے سالانہ جلسہ دستار بندی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ کی صدارت جامعہ مطلع العلوم کے شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالعزیز نے کی جس میں 37 طلبا کی دستاربندی کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ جامعہ مطلع العلوم کے بانی حضرت مولانا عرض محمد ؒ اور ان کے بعد حضرت مولانا عبد الواحد ؒ نے جامعہ میں تعلیم وتربیت کے ساتھ دین کے دیگر تمام شعبوں کی سرپرستی اور آبیاری کی خصوصاً جن گمنام افراد کو عوام میں جامعہ نے متعارف کرایا آج وہ اپنی موروثیت بچانے کے لیے ان شخصیات سے ہی قطع تعلق اور مکمل سوشل بائیکاٹ کے سرکیولر جاری کررہے ہیں ۔ دراین اثنا حافظ حسین احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عجب ستم ظریفی ہے کہ جن کے کاندھوں پر اس مقام تک پہنچنے والے آج ان سے ہی قطع تعلق کی مشرکین مکہ کی سنت پر نہ صرف عمل پیرا ہیںبلکہ ان کے پہلو میں آج نظر آتے ہیں جو ماضی میں انکو ’’ڈیزل ‘‘ جیسے نازیبا القابات سے نوازتے رہے اب نہ صرف ان عناصر کی چوری کے ’’وکیل صفائی‘‘ بنے ہوئے ہیں بلکہ اب تو ان کے نامحرم اولاد بھی سر عام ’’اُن‘‘ کا کندھا بھی بے دھڑک استعمال کرنے سے بھی باز نہیں آتے انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے نام نہاد عالمی

دن کے حوالے سے آقائے دوجہان ﷺکی شان میں جو گستاخانہ پلے کارڈ اٹھا ئے گئے نہ صرف وہ قابل مذمت بلکہ اس پر حکومت اور اپوزیشن کی مصلحت آمیز خاموشی نہ صرف قابل مذمت بلکہ انتہائی بے غیرتی ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں