نواز شریف کیوں پنجاب حکومت گرانا نہیں چاہتےاور ق لیگ سے ن لیگ کیا خطرہ محسوس کر تی ہے؟ سینئر صحافی نے اندر کی خبر دیدی

لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی عدیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ ن لیگ کبھی بھی نہیں چاہے گی کہ عثمان بزدار کو ہٹا کر وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دی جائے۔کیونکہ ق لیگ تو ن لیگ اپنا سخت مقابل مانتی ہے،اگر عثمان بزدارکے بعد ق لیگ آتی ہے تو وہ ن لیگ کی جڑیں ہلا دے گی۔اس سے قبل جو پرویز الہیٰ کا دور گزرا اور

انہوں نے جو اقدامات کیے ہیں جن میں 1122 سمیت اسپتالوں کا افتتاح شامل ہے،وہ ان سے ہضم نہیں ہو رہے۔اس لیے ن لیگ کو عثمان بزدار کا وزارت اعلیٰ پر قائم رہنا سوٹ کرتا ہے،وہ دو سال اور لے لیں گے اور ڈیلیور نہیں کریں گے تو پھر عوام لیگی حکومت کو یاد کرے گی۔ن لیگ کو پرویز الہیٰ تو بالکل بھی قبول نہیں ہیں اور ایسانہیں ہو سکتا کہ وہ ق لیگ کو پنجاب ٹرے میں رکھ دیں۔نواز شریف تو پہلے ہی کہتے تھے کہ انکو وقت پورا کرنے دیں، وہ الگ بات ہے کہ ان کی ضمانتیں منسوخ ہو گئیں اور مریم نواز کو باہر نہ جانے دیا گیا جس کے بعد انہوں نے سخت انداز میں ردِعمل دینا شروع کر دیں۔نواز شریف تو حکومت کو پانچ سال دینے کے حامی تھے کہ یہ ڈیلیور نہیں کر پائیں گے اور حکومت کو ایکسپوز کیا جائے گا۔۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طلال چودھری نے کہا کہ چودھری برادران کو سادہ نہ سمجھیں،چودھری برادران یا تو خود کو ووٹ دیں گے اور یا پھر عثمان بزدار کو ہی رہنے دیں گے۔ ایک انٹرویومیں سابق وفاقی وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہو۔ن لیگ کے مرکزی رہنما طلال چودھری نے کہا کہ دعوے سے کہہ رہا ہوں جن ایم این ایز نے ووٹ دیے ان کا وزیراعظم کو پتہ ہے۔ انہوں ںے کہا کہ فوادچودھری کو یہ بھی پتہ ہے کہ کس نے کون سی پارٹی کا ٹکٹ لیا ہی ان کا دعویٰ تھا کہ فواد چودھری کو 16 ایم این ایز کے ناموں کا پتہ ہے۔طلال چودھری نے کہا کہ جن لوگوں نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا تھا انہوں نے کہا کہ اگر آفر قائم ہے تواعتماد کے ووٹ میں بھی آپ کے ساتھ ہیں۔ن لیگ کے رہنما طلال چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عثمان بزدار کی جگہ کسی اور پی ٹی آئی کے بندے کو وزیراعلیٰ نہیں بنا سکتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ چودھری برادران کو اتنا سادہ نہ سمجھیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں